زبور 1‏:1‏-‏6

  • دو راستے

    • خدا کے قوانین کو پڑھنے سے ملنے والی خوشی ‏(‏2‏)‏

    • نیک لوگ پھل‌دار درخت کی طرح ‏(‏3‏)‏

    • بُرے لوگ بھوسے کی طرح ‏(‏4‏)‏

1  وہ شخص خوش رہتا ہے جو بُرے لوگوں کے مشورے پر نہیں چلتااور گُناہ‌گاروں کے راستے پر قدم نہیں رکھتااور اچھی باتوں کا مذاق اُڑانے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھتا   بلکہ اُسے یہوواہ کے قوانین سے خوشی ملتی ہےاور وہ دن رات اُس کے قوانین کو دھیمی آواز میں پڑھتا ہے۔‏*   وہ ایک ایسے درخت کی طرح ہوتا ہے جو پانی کی ندیوں کے پاس لگایا گیا ہو،‏ہاں، ایک ایسے درخت کی طرح جو اپنے موسم میں پھل دیتا ہےاور جس کے پتّے نہیں مُرجھاتے۔‏ وہ شخص اپنے ہر کام میں کامیاب ہوگا۔‏   لیکن بُرے لوگ ایسے نہیں ہوتے؛‏وہ بھوسے کی طرح ہوتے ہیں جسے ہوا اُڑا لے جاتی ہے۔‏   اِس لیے بُرے لوگ سزا سے بچ نہیں پائیں گےاور گُناہ‌گار نیک لوگوں کے بیچ کھڑے نہیں رہ پائیں گے   کیونکہ یہوواہ نیک لوگوں کی راہ سے واقف ہےجبکہ بُرے لوگوں کی راہ مٹ جائے گی۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏اُس کے قوانین پر سوچ بچار کرتا ہے۔“‏