مواد فوراً دِکھائیں

نوجوانوں کا سوال

کیا مجھے بپتسمہ لینا چاہیے؟—‏تیسرا حصہ:‏ کیا چیز مجھے بپتسمہ لینے سے روک رہی ہے؟‏

کیا مجھے بپتسمہ لینا چاہیے؟—‏تیسرا حصہ:‏ کیا چیز مجھے بپتسمہ لینے سے روک رہی ہے؟‏

 اگر بپتسمہ لینے کے بعد مجھ سے کوئی بڑی غلطی ہو جاتی ہے تو کیا ہوگا؟‏

 یہ ڈر کیوں پیدا ہوتا ہے؟‏ شاید آپ کسی ایسے شخص کو جانتے ہوں جس سے کوئی بہت بڑا گُناہ ہو گیا تھا اور اُسے کلیسیا سے خارج کر دیا گیا تھا۔ (‏1-‏کُرنتھیوں 5:‏11-‏13‏)‏ شاید آپ یہ سوچ کر پریشان ہو جائیں کہ ایسا ہی کچھ آپ کے ساتھ بھی ہوگا۔‏

 ‏”‏جب مَیں نے پہلی بار بپتسمہ لینے کے بارے میں سوچا تو مَیں یہ سوچ کر ڈر گئی کہ بپتسمہ لینے کے بعد مجھ سے کوئی بہت بڑی غلطی ہو جائے گی۔‏ مَیں یہ سوچنے لگی کہ اگر ایسا کچھ ہو گیا تو میرے امی ابو کو کتنی شرمندگی اُٹھانی پڑے گی۔“‏—‏رِبیکہ۔‏

 پاک کلام کی ہدایت:‏ ”‏شریر اپنی راہ کو ترک کرے .‏.‏.‏ اور وہ [‏یہوواہ]‏ کی طرف پھرے اور وہ اُس پر رحم کرے گا اور ہمارے خدا کی طرف کیونکہ وہ کثرت سے معاف کرے گا۔“‏—‏یسعیاہ 55:‏7‏۔‏

 ذرا اِس بارے میں سوچیں:‏ سچ ہے کہ اُن لوگوں کو کلیسیا سے خارج کر دیا جاتا ہے جو اپنے گُناہ سے توبہ نہیں کرتے۔ لیکن اگر کوئی شخص خاکساری سے اِصلاح کو قبول کرتا ہے اور اپنے گُناہ سے توبہ کرتا ہے تو یہوواہ اُس پر رحم کرتا ہے۔—‏زبور 103:‏13، 14؛‏ 2-‏کُرنتھیوں 7:‏11‏۔‏

 ذرا اِس حقیقت پر غور کریں:‏ سچ ہے کہ آپ عیب‌دار ہیں لیکن آپ خدا کی مدد سے آزمائشوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ (‏1-‏کُرنتھیوں 10:‏13‏)‏ آپ کیا کریں گے اور کیا نہیں، اِس کا فیصلہ کون کرے گا؟ آپ یا کوئی اَور؟‏

 ‏”‏مجھے اِس بات کا ڈر تھا کہ بپتسمے کے بعد مجھ سے کوئی گُناہ ہو جائے گا لیکن مَیں یہ سمجھ گئی کہ اگر مَیں ابھی بپتسمہ نہیں لوں گی تو مَیں بہت بڑی بھول کر رہی ہوں گی۔‏ مجھے اِس بات کا احساس ہو گیا کہ مستقبل کے خوف کی وجہ سے مجھے آج وہ کام کرنے سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے جو کرنا بہت ضروری ہے۔“‏—‏کیرِن۔‏

 یاد رکھیں:‏ آپ بھی گُناہ کرنے سے بچ سکتے ہیں بالکل جیسے یہوواہ کے بہت سے بندے ایسا کرنے سے بچ گئے۔—‏فِلپّیوں 2:‏12‏۔‏

 کیا آپ کو اَور مدد چاہیے؟‏ ”‏آپ غلط خواہشات پر قابو پا سکتے ہیں!‏‏“‏ کو دیکھیں۔‏

 اگر مجھے اِس بات کا ڈر ہے کہ بپتسمہ لینے کے بعد مجھ پر بھاری ذمے‌داری آ جائے گی تو مَیں کیا کر سکتا ہوں؟‏

 یہ ڈر کیوں پیدا ہوتا ہے؟‏ شاید آپ کچھ ایسے نوجوانوں کو جانتے ہوں جو اَور بڑھ چڑھ کر یہوواہ کی خدمت کرنے کے لیے اپنے گھر والوں اور دوستوں سے دُور جا کر رہنے لگے۔ شاید آپ یہ سوچ کر پریشان ہو رہے ہوں کہ لوگ آپ سے بھی یہی توقع کریں گے۔‏

 ‏”‏جو مسیحی بپتسمہ لیتا ہے،‏ وہ اَور بڑھ چڑھ کر یہوواہ کی خدمت کر پاتا ہے۔‏ لیکن کچھ لوگ ایسا کرنے کے لیے تیار نہیں ہوتے یا اُن کے حالات اِس بات کی اِجازت نہیں دیتے۔“‏—‏مَرئی۔‏

 پاک کلام کی ہدایت:‏ ”‏ہر کوئی اپنے کاموں کو پرکھے۔ اِس طرح وہ اپنے کاموں کی وجہ سے خوش ہو سکے گا نہ کہ دوسروں سے اپنا موازنہ کرنے کی وجہ سے۔“‏—‏گلتیوں 6:‏4‏۔‏

 ذرا اِس بارے میں سوچیں:‏ دوسروں سے اپنا موازنہ کرنے کی بجائے آپ کو مرقس 12:‏30 میں لکھی بات یاد رکھنی چاہیے۔ اِس آیت میں لکھا ہے :‏ ”‏یہوواہ اپنے خدا سے اپنے سارے دل .‏.‏.‏ سے محبت رکھو۔“‏

 غور کریں کہ آپ کو اپنے سارے دل سے یہوواہ کی خدمت کرنی ہے۔ اگر آپ واقعی یہوواہ سے محبت کرتے ہیں تو آپ اپنی صلاحیتوں کے مطابق بہتر سے بہتر طریقے سے اُس کی خدمت کرنے کے طریقے ڈھونڈ لیں گے۔

 ‏”‏سچ کہ بپتسمہ بہت اہم فیصلہ ہے۔‏ لیکن یہ کوئی بوجھ نہیں ہے۔‏ اگر آپ اچھے دوست بنائیں گے تو وہ آپ کی مدد کرنے کے لیے تیار ہوں گے۔‏ آہستہ آہستہ یہوواہ کی خدمت کے حوالے سے ایسی ذمے‌داریاں اُٹھائیں جن سے آپ کو خوشی ملے۔‏ اگر آپ بپتسمہ نہیں لیں گے تو آپ اپنا ہی نقصان کر رہے ہوں گے۔“‏—‏جُولیا۔‏

 یاد رکھیں:‏ اپنے دل میں اُس محبت کے لیے شکرگزاری پیدا کریں جو یہوواہ نے آپ کے لیے دِکھائی ہے۔ ایسا کرنے سے آپ کا دل چاہے گا کہ اُس محبت کے بدلے میں آپ بھی بہتر سے بہتر طریقے سے یہوواہ کی خدمت کریں۔—‏1-‏یوحنا 4:‏19‏۔‏

 کیا آپ کو اَور مدد چاہیے؟‏ ”‏ہاؤ ریسپانسیبل ایم آئی؟“‏ کو دیکھیں۔‏

 اگر مجھے یہ لگتا ہے کہ مَیں یہوواہ کی عبادت کے لائق نہیں ہوں تو مَیں کیا کر سکتا ہوں؟‏

 یہ ڈر کیوں پیدا ہوتا ہے؟‏ یہوواہ اِس پوری کائنات کا حاکم اعلیٰ ہے اور اُس کے سامنے اِنسان کچھ بھی نہیں ہیں۔ شاید آپ سوچیں کہ کیا یہوواہ مجھے دیکھتا بھی ہے۔‏

 ‏”‏میرے امی ابو یہوواہ کے گواہ ہیں۔‏ اِس لیے مجھے یہ لگتا تھا کہ یہوواہ مجھے اپنی طرف نہیں کھینچ لایا بلکہ یہوواہ کے ساتھ دوستی مجھے بس ورثے میں ملی ہے۔“‏—‏نیٹلی۔‏

 پاک کلام کی ہدایت:‏ ”‏کوئی شخص میرے پاس نہیں آ سکتا جب تک کہ باپ اُسے میرے پاس نہ لائے۔“‏—‏یوحنا 6:‏44‏۔‏

 ذرا اِس بارے میں سوچیں:‏ اگر آپ بپتسمہ لینے کے بارے میں سوچ رہے ہیں تو یہ اِس بات کی نشانی ہے کہ یہوواہ آپ کو اپنے قریب لا رہا ہے اور وہ آپ سے قریبی دوستی کرنا چاہتا ہے۔ کیا آپ اُس کی یہ دعوت قبول کریں گے؟‏

 یہ بات بھی یاد رکھیں کہ یہوواہ اُن لوگوں کے لیے معیار بناتا ہے جنہیں وہ اپنے قریب لاتا ہے ۔ ایسا نہ آپ اور نہ کوئی اَور کر سکتا ہے۔اور اُس کے کلام میں ہمیں اِس بات کی تسلی دی گئی ہے کہ ”‏خدا کے قریب جائیں تو وہ آپ کے قریب آئے گا۔“‏—‏یعقوب 4:‏8‏۔‏

 ‏”‏اگر آپ یہوواہ کے بارے میں جانتے ہیں اور اُس کے قریب ہوتے جا رہے ہیں تو یہ اِس بات کا ثبوت ہے کہ وہ آپ سے محبت کرتا ہے۔‏ اِس لیے جب آپ کو یہ لگنے لگتا ہے کہ آپ اُس کی عبادت کرنے کے لائق نہیں ہیں تو خود کو یہ بات یاد دِلاتے رہیں کہ وہ ایسا نہیں سوچتا اور یہوواہ جو سوچتا ہے وہ ہمیشہ صحیح ہوتا ہے۔“‏—‏سلینا۔‏

 یاد رکھیں:‏ اگر آپ بپتسمہ لینے کے حوالے سے بائبل میں بتائی گئی شرطوں پر پورا اُترتے ہیں تو آپ یہوواہ کی عبادت کرنے کے لائق ہیں۔ یہ بات بھی نہ بھولیں کہ یہوواہ اِس بات کا حق رکھتا ہے کہ آپ اُس کی عبادت کریں۔—‏مُکاشفہ 4:‏11‏۔‏

 کیا آپ کو اَور مدد چاہیے؟‏ ”‏مجھے دُعا کیوں کرنی چاہیے؟‏‏“‏ کو دیکھیں۔