مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

اُنہوں نے اپنے آپ کو خوشی سے پیش کِیا—‏ناروے میں

اُنہوں نے اپنے آپ کو خوشی سے پیش کِیا—‏ناروے میں

روالڈ اور الزبتھ کچھ سال پہلے اپنے بچوں کے ساتھ ملک ناروے کے دوسرے بڑے شہر برگن میں رہتے تھے۔‏ اُس وقت اُن دونوں کی عمر ۵۰ کے لگ‌بھگ تھی۔‏ وہ اپنی بیٹی اِسابیل اور بیٹے فابیان کے ساتھ مل کر کلیسیا کی کارگزاریوں میں بڑھ‌چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔‏ روالڈ کلیسیا میں ایک بزرگ تھے اور اُن کی بیوی الزبتھ پہل‌کار کے طور پر خدمت کر رہی تھیں۔‏ اِسابیل اور فابیان مبشر تھے اور بڑے جوش سے خدا کی خدمت کر رہے تھے۔‏

ستمبر ۲۰۰۹ء میں اُن لوگوں نے فیصلہ کِیا کہ وہ ایک ہفتے کے لئے ایک ایسے علاقے میں جا کر مُنادی کریں گے جہاں مبشروں کی تعداد کم ہے۔‏ روالڈ اور الزبتھ اپنے ۱۸ سالہ بیٹے فابیان کے ساتھ ناروے کے ایک جزیرے پر گئے جو دائرہِ‌قطب‌شمالی کی دوسری طرف ہے۔‏ وہاں وہ ایک گاؤں میں گئے جس کا نام کیالےفیورڈ ہے۔‏ یہ گاؤں بہت دُور ہے اِس لئے یہاں بہت کم مُنادی کی جاتی ہے۔‏ روالڈ،‏ الزبتھ اور فابیان کی طرح کچھ اَور بہن‌بھائی بھی اِس گاؤں میں مُنادی کرنے کے لئے آئے تھے۔‏ اُن سب نے مل کر وہاں کے لوگوں کو خوشخبری سنائی۔‏ روالڈ کہتے ہیں:‏ ”‏ہفتے کے شروع میں مجھے اِس بات کی خوشی تھی کہ مَیں نے اپنے معاملات کو اِس طرح سے ترتیب دیا ہے کہ مَیں پورے ہفتے اِس علاقے میں خوب مُنادی کروں گا۔‏“‏ لیکن پھر اِسی ہفتے کے دوران روالڈ کی خوشی ایک دم سے فکر میں بدل گئی۔‏ ایسا کیوں ہوا؟‏

ایک چونکا دینے والا سوال

روالڈ کہتے ہیں:‏ ”‏ایک پہل‌کار جن کا نام ماریو ہے،‏ اُنہوں نے ہم سے پوچھا کہ ”‏کیا آپ شہر لاکسیل جا کر وہاں کی کلیسیا میں خدمت کرنا چاہتے ہیں؟‏“‏“‏ اُس کلیسیا میں ۲۳ مبشر تھے۔‏ ماریو کی بات سُن کر روالڈ ہکا بکا رہ گئے۔‏ وہ کہتے ہیں:‏ ”‏مَیں نے اور الزبتھ نے پہلے سے ہی یہ سوچا تھا کہ ہم کسی ایسے علاقے میں جا کر خدمت کریں گے جہاں کم مبشر ہیں۔‏ لیکن ہم نے سوچا تھا کہ ہم ایسا اُس وقت کریں گے جب بچے اپنے پیروں پر کھڑے ہو جائیں گے۔‏“‏ کچھ دن کیالےفیورڈ گاؤں میں مُنادی کرکے روالڈ نے دیکھا کہ لوگوں کو یہوواہ خدا کے بارے میں سیکھنے کا کتنا شوق ہے۔‏ وہ سمجھ گئے کہ اُن کو ابھی اِن لوگوں کی مدد کرنی چاہئے۔‏ روالڈ کہتے ہیں:‏ ”‏ماریو کے سوال نے میرے ضمیر کو جگا دیا۔‏ مَیں نے اِس کے بارے میں اِتنا سوچا کہ مَیں کئی راتوں تک سو نہیں سکا۔‏“‏ کچھ دن بعد ماریو اُن کو شہر لاکسیل لے گئے جو کیالےفیورڈ سے ۲۴۰ کلومیٹر (‏۱۵۰ میل)‏ دُور ہے۔‏ وہ چاہتے تھے کہ روالڈ اور اُن کی بیوی خود اُس کلیسیا کو دیکھیں۔‏

لاکسیل کی کلیسیا میں صرف دو بزرگ تھے۔‏ اُن میں سے ایک کا نام اندریاس ہے۔‏ اندریاس نے روالڈ اور اُن کی بیوی کو وہاں کی سیر کرائی اور اُن کو کنگڈم‌ہال دِکھایا۔‏ وہاں کے بہن‌بھائی اُن سے بڑی خوشی سے ملے۔‏ اُنہوں نے روالڈ اور اُن کی بیوی کی حوصلہ‌افزائی کی کہ وہ اُن کے علاقے میں شفٹ ہو جائیں اور یہاں خوشخبری پھیلانے میں مدد کریں۔‏ اندریاس نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اُنہوں نے پہلے سے ہی روالڈ اور فابیان کے لئے نوکری دیکھ رکھی ہے۔‏ روالڈ اور اُن کے گھر والوں نے کیا فیصلہ کِیا؟‏

ایک مشکل فیصلہ

فابیان نے ایک نئی جگہ جا کر خدمت کرنے کے بارے میں کیسا محسوس کِیا؟‏ پہلے وہ جانا نہیں چاہتے تھے۔‏ اُن کو اپنے بچپن کے دوستوں کو چھوڑ کر ایک چھوٹے سے شہر میں رہنے کا خیال اچھا نہیں لگا۔‏ اِس کے علاوہ وہ الیکٹریشن کی تربیت حاصل کر رہے تھے جو ابھی تک ختم نہیں ہوئی تھی۔‏ اِسابیل جو اُس وقت ۲۱ سال کی تھیں،‏ اُن کا ایک نئی جگہ جا کر خدمت کرنے کے بارے میں کیا خیال تھا؟‏ اُنہوں نے فوراً کہا:‏ ”‏مَیں ہمیشہ سے ایسا کرنا چاہتی تھی۔‏“‏ لیکن جب اُنہوں نے ایک نئی جگہ جانے کے بارے میں اَور سوچا تو اُن کے دل میں خیال آیا کہ ”‏کیا ایسا کرنا واقعی اچھا ہوگا؟‏ کیا مجھے میرے دوست بہت یاد آئیں گے؟‏ کیا یہ اچھا نہیں ہوگا کہ ہم اپنی کلیسیا میں ہی رہیں جہاں ہمارے لئے اِتنی آسانیاں ہیں؟‏“‏ الزبتھ کا کیا ردِعمل تھا؟‏ وہ کہتی ہیں:‏ ”‏مجھے لگ رہا تھا کہ یہوواہ خدا نے ہمیں ایک نیا کام سونپا ہے۔‏ لیکن اِس کے ساتھ‌ساتھ مَیں اپنے گھر کے بارے میں بھی سوچ رہی تھی جس کی ہم نے حال ہی میں مرمت کی تھی۔‏ مَیں یہ بھی سوچ رہی تھی کہ اُن سب چیزوں کا کیا ہوگا جو ہم نے ۲۵ سال کے دوران جمع کی ہیں؟‏“‏

‏(‏بائیں)‏ الزبتھ اور اِسابیل

ایک ہفتہ شمالی ناروے میں گزارنے کے بعد روالڈ،‏اُن کی بیوی اور اُن کا بیٹا برگن واپس آ گئے جو لاکسیل سے ۲۱۰۰ کلومیٹر (‏۱۳۰۰ میل)‏ دُور ہے۔‏ لیکن وہ لاکسیل کے بہن‌بھائیوں کو بھول نہیں سکے۔‏ الزبتھ کہتی ہیں:‏ ”‏مَیں نے یہوواہ خدا سے بہت دُعا کی۔‏ لاکسیل میں میرے جو دوست بنے،‏ مَیں نے اُن سے رابطہ رکھا۔‏ ہم ایک دوسرے کو تصویریں بھیجتے اور ایک دوسرے کو مُنادی میں ہونے والے تجربے بتاتے۔‏“‏ روالڈ کہتے ہیں:‏ ”‏لاکسیل میں شفٹ ہونے کے بارے میں میرے ذہن میں جو خدشے تھے،‏ اُن کو دُور کرنے میں وقت لگا۔‏ مَیں اِس بارے میں بھی سوچ رہا تھا کہ ہمارا گزارہ کیسے ہوگا۔‏ مَیں نے باربار یہوواہ خدا سے دُعا کی اور مَیں نے اپنے گھر والوں اور تجربہ‌کار بھائیوں سے بھی بات کی۔‏“‏ فابیان کہتے ہیں:‏ ”‏جتنا زیادہ مَیں لاکسیل شفٹ ہونے کے بارے میں سوچتا اُتنا ہی زیادہ مجھے احساس ہوتا کہ میرے پاس نہ کہنے کی کوئی وجہ نہیں۔‏ مَیں نے یہوواہ خدا سے بہت دُعا کی اور یوں لاکسیل شفٹ ہونے کی خواہش بڑھ گئی۔‏“‏ اِسابیل نے ایک نئی جگہ شفٹ ہونے کے لئے خود کو کیسے تیار کِیا؟‏ اُنہوں نے اپنے علاقے میں پہل‌کار کے طور پر خدمت کرنا شروع کی۔‏ اِس کے علاوہ اُنہوں نے ذاتی طور پر بائبل کا مطالعہ کرنے میں بھی بہت وقت صرف کِیا۔‏ پھر چھ مہینے بعد اُن کو لگا کہ اب وہ شفٹ ہونے کے لئے بالکل تیار ہو گئی ہیں۔‏

منصوبے پر عمل کرنے کے لئے اقدام

پھر روالڈ اور اُن کے گھر والے اپنے منصوبے کو پورا کرنے کے لئے قدم اُٹھانے لگے۔‏ روالڈ اپنی نوکری سے اچھا خاصا کما رہے تھے اور اپنی اِس نوکری سے بہت خوش تھے۔‏ لیکن اُنہوں نے مالک سے ایک سال کی چھٹی مانگی۔‏ اِس پر اُن کے مالک نے اُن کے آگے یہ پیشکش رکھی کہ وہ دو ہفتے کام پر آئیں،‏ چھ ہفتے چھٹی کریں،‏ پھر سے دو ہفتے کام کریں،‏ چھ ہفتے چھٹی کریں وغیرہ۔‏ روالڈ کہتے ہیں:‏ ”‏میری تنخواہ بہت کم ہو گئی لیکن ہمارا گزارہ ہو رہا تھا۔‏“‏

الزبتھ کہتی ہیں:‏ ”‏ہمارا منصوبہ یہ تھا کہ مَیں ہمارے برگن والے گھر کو کرائے پر چڑھا دوں اور لاکسیل میں ایک نیا گھر ڈھونڈوں۔‏ اِس میں بہت وقت اور محنت لگی لیکن ہمارا کام بن گیا۔‏ کچھ عرصے بعد بچوں کو لاکسیل میں ایسی نوکریاں مل گئیں جن پر اُنہیں صرف کچھ ہی گھنٹے کام کرنا پڑتا ہے اور یوں وہ کھانے پینے اور دوسرے اخراجات پورے کرنے میں مدد کر رہے ہیں۔‏“‏

اِسابیل کہتی ہیں:‏ ”‏لاکسیل ایک چھوٹا شہر ہے اِس لئے ایسی نوکری تلاش کرنا آسان نہیں تھا جس کے ساتھ‌ساتھ مَیں پہل‌کار کے طور پر خدمت کر سکتی۔‏ کبھی‌کبھی تو مجھے لگتا تھا کہ نوکری ملے گی ہی نہیں۔‏“‏ اِسابیل کو جو بھی چھوٹی موٹی نوکری ملتی،‏ وہ اِسے قبول کر لیتی۔‏ اُنہوں نے ایک سال کے اندراندر نو مختلف جگہوں پر نوکری کی۔‏ لیکن اِس طرح اُن کا خرچہ پورا ہو جاتا۔‏ فابیان نے کیا کِیا؟‏ وہ کہتے ہیں:‏ ”‏جب ہم شفٹ ہو گئے تو اُس وقت میرا الیکٹریشن کا کورس مکمل نہیں ہوا تھا۔‏ اِس لئے مَیں نے اِسے لاکسیل میں مکمل کِیا۔‏ اِمتحان پاس کرنے کے بعد مجھے الیکٹریشن کی ایسی نوکری مل گئی جو صرف چند گھنٹوں کی ہے۔‏“‏

چند اَور مثالیں

‏(‏بائیں)‏ ماریلیوس اور کیزیا،‏ ناروے میں سامی قوم کی ایک عورت کو گواہی دے رہے ہیں۔‏

ماریلیوس اور اُن کی بیوی کیزیا بھی ایک ایسے علاقے میں خدمت کرنا چاہتے تھے جہاں مبشروں کی ضرورت ہے۔‏ ماریلیوس (‏جن کی عمر ابھی ۲۹ سال ہے)‏ کہتے ہیں:‏ ”‏اکثر صوبائی اجتماعوں پر تقریروں اور انٹرویوز میں پہل‌کار کے طور پر خدمت کرنے کی حوصلہ‌افزائی کی جاتی ہے۔‏ اِن تقریروں اور انٹرویوز سے میرے اندر یہ خواہش پیدا ہوئی کہ مَیں کسی اَور علاقے میں جا کر اپنی خدمت کو بڑھاؤں۔‏“‏ لیکن کیزیا (‏جن کی عمر ابھی ۲۶ سال ہے)‏ اِس خیال سے خوش نہیں تھیں۔‏ وہ کہتی ہیں:‏ ”‏مَیں یہ سوچنا بھی نہیں چاہتی تھی کہ مَیں اپنے رشتہ‌داروں سے دُور چلی جاؤں۔‏“‏ ماریلیوس اپنے گھر کا قرضہ اُتارنے کے لئے کُل‌وقتی ملازمت کر رہے تھے۔‏ وہ کہتے ہیں:‏ ”‏ہم نے یہوواہ خدا سے بہت دُعائیں کیں اور اُس کی مدد سے ہم نے اپنی زندگی میں تبدیلیاں کیں۔‏ یوں ہم کسی اَور علاقے میں جانے کے لئے تیار ہو گئے۔‏“‏ پہلا قدم جو اُنہوں نے اُٹھایا،‏ یہ تھا کہ اُنہوں نے بائبل کا مطالعہ کرنے کے لئے زیادہ وقت نکالا۔‏ پھر اُنہوں نے اپنا گھر بیچ دیا اور اپنی نوکریاں چھوڑ دیں۔‏ اور اگست ۲۰۱۱ء میں وہ شمالی ناروے کے شہر آلٹا میں شفٹ ہو گئے۔‏ وہاں وہ پہل‌کاروں کے طور پر خدمت کرتے ہیں۔‏ ماریلیوس کو اکاؤنٹنٹ کے طور پر ملازمت ملی ہے اور کیزیا ایک دُکان میں کام کرتی ہیں۔‏

کنوٹ اور اُن کی بیوی لزبتھ کی عمر ۳۵ کے لگ‌بھگ ہے۔‏ اُنہوں نے ایئربُک میں بہت سے بہن‌بھائیوں کے تجربے پڑھے جو ایسے علاقوں میں گئے جہاں مبشروں کی زیادہ ضرورت ہے۔‏ لزبتھ کہتی ہیں:‏ ”‏اِن تجربوں کو پڑھ کر ہم بھی کسی اَور ملک جا کر خدمت کرنے کا سوچنے لگے۔‏ لیکن مجھے لگ رہا تھا کہ مجھ جیسی عام سی عورت یہ نہیں کر سکتی۔‏“‏ اِن خدشوں کے باوجود اُنہوں نے اپنے ارادے کو پورا کرنے کے لئے اقدام اُٹھائے۔‏ کنوٹ کہتے ہیں:‏ ”‏ہم نے اپنا فلیٹ بیچ دیا اور پیسے بچانے کے لئے ہم میری امی کے گھر رہنے لگے۔‏ پھر ہم دیکھنا چاہتے تھے کہ کسی دوسری زبان میں مُنادی کرنا کیسا ہوتا ہے اِس لئے ہم نے ایک سال کے لئے برگن کی انگریزی کلیسیا میں خدمت کرنے کا فیصلہ کِیا۔‏ اِس دوران ہم لزبتھ کی امی کے ساتھ رہے۔‏“‏ کچھ عرصے بعد کنوٹ اور لزبتھ کو لگا کہ اب وہ کسی اَور ملک میں جا کر خدمت کرنے کے لئے تیار ہیں۔‏ لہٰذا وہ یوگنڈا چلے گئے جہاں وہ پہل‌کاروں کے طور پر خدمت کرنے لگے۔‏ وہ سال میں دو مہینے کے لئے ناروے میں کام کرنے آتے ہیں۔‏ اِس طرح وہ کچھ پیسہ اِکٹھا کر پاتے ہیں تاکہ وہ باقی سال یوگنڈا میں گزارہ کر سکیں۔‏

‏’‏آزما کر دیکھیں کہ یہوواہ خدا کتنا مہربان ہے‘‏

‏”‏ہم ایک دوسرے کے زیادہ قریب ہو گئے ہیں۔‏“‏—‏روالڈ

اِن سب مبشروں کو کون‌سی برکتیں مل رہی ہیں؟‏ روالڈ کہتے ہیں:‏ ”‏اِس دُوردراز علاقے میں ہم چاروں ایک دوسرے کے ساتھ زیادہ وقت گزارتے ہیں۔‏ یوں ہم ایک دوسرے کے زیادہ قریب ہو گئے ہیں۔‏ ہمیں یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے کہ ہمارے بچے یہوواہ خدا کی خدمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔‏“‏ وہ یہ بھی کہتے ہیں:‏ ”‏اب ہم زندگی کی آسائشوں کو زیادہ اہمیت نہیں دیتے۔‏ ہم نے دیکھا ہے کہ ہم اِن کے بغیر بھی گزارہ کر سکتے ہیں۔‏“‏

الزبتھ نے ایک دوسری زبان سیکھی۔‏ لاکسیل کی کلیسیا کاراشوک نامی گاؤں میں بھی مُنادی کرتی ہے جہاں سامی قوم کے لوگ رہتے ہیں۔‏ سامی قوم ناروے،‏ سویڈن،‏ فن‌لینڈ اور روس کے شمالی علاقوں میں آباد ہے۔‏ اِس قوم کے لوگوں کو خوشخبری سنانے کے لئے الزبتھ نے سامی زبان کا کورس کِیا۔‏ اب وہ اُن لوگوں سے اُن کی زبان میں بات‌چیت کر سکتی ہیں۔‏ اُن کو ایک نئی زبان میں مُنادی کرنا کیسا لگ رہا ہے؟‏ وہ بڑی خوشی سے بتاتی ہیں:‏ ”‏مَیں چھ لوگوں کو بائبل کی تعلیم دے رہی ہوں۔‏ مجھے یہاں خدمت کرکے بڑا مزہ آتا ہے۔‏“‏

فابیان ایک پہل‌کار کے طور پر خدمت کرتے ہیں اور کلیسیا میں خادم بھی ہیں۔‏ اُنہوں نے اور اِسابیل نے کلیسیا میں تین ایسے نوجوانوں کی مدد کی جو کلیسیا کی کارگزاریوں میں زیادہ حصہ نہیں لے رہے تھے۔‏ اب یہ تینوں نوجوان مُنادی کے کام میں حصہ لے رہے ہیں۔‏ اِن میں سے دو نے بپتسمہ لیا ہے اور مارچ ۲۰۱۲ء میں اُنہوں نے مددگار پہل‌کاروں کے طور پر خدمت کی۔‏ ایک نوجوان جو خدا کی خدمت میں ٹھنڈی پڑ گئی تھی،‏ اُس نے فابیان اور اِسابیل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا:‏ ”‏آپ کی مدد سے مَیں دوبارہ خدا کی خدمت کرنے لگی ہوں۔‏“‏ فابیان کہتے ہیں:‏ ”‏اُس کی بات نے میرے دل کو خوشی سے بھر دیا۔‏ دوسروں کی مدد کرکے کتنی خوشی ملتی ہے!‏“‏ اور اِسابیل کہتی ہیں:‏ ”‏اِس کلیسیا میں خدمت کرکے مَیں نے ’‏آزما کر دیکھا ہے کہ یہوواہ خدا کتنا مہربان ہے۔‏‘‏“‏ (‏زبور ۳۴:‏۸‏)‏ وہ آگے کہتی ہیں:‏ ”‏یہاں خدمت کرنے کا اپنا ہی مزہ ہے!‏“‏

ماریلیوس اور کیزیا اب ایک سادہ زندگی گزار رہے ہیں لیکن اُنہیں ڈھیروں خوشیاں ملی ہیں۔‏ آلٹا کی کلیسیا میں اب ۴۱ مبشر ہیں۔‏ ماریلیوس کہتے ہیں:‏ ”‏ہم بہت خوش ہیں کہ ہم اپنی زندگی میں تبدیلیاں کرنے کے قابل ہوئے۔‏ ہم یہوواہ خدا کے بہت شکرگزار ہیں کہ ہم پہل‌کاروں کے طور پر خدمت کر سکتے ہیں۔‏ اِتنا اطمینان کسی اَور کام سے حاصل نہیں ہوتا۔‏“‏ کیزیا کہتی ہیں:‏ ”‏مَیں نے یہوواہ خدا پر بھروسا کرنا سیکھ لیا ہے اور اُس نے ہمارا بہت اچھا خیال رکھا ہے۔‏ مَیں نے دیکھا ہے کہ اپنے رشتہ‌داروں سے دُور رہ کر مَیں اُن لمحوں کو اَور بھی قیمتی خیال کرتی ہوں جو ہم ساتھ گزارتے ہیں۔‏ مجھے اپنے فیصلے پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔‏“‏

‏(‏دائیں)‏ کنوٹ اور لزبتھ،‏ یوگنڈا میں ایک خاندان کے ساتھ بائبل کا مطالعہ کر رہے ہیں۔‏

یوگنڈا میں کنوٹ اور لزبتھ کی خدمت کیسی چل رہی ہے؟‏ کنوٹ بتاتے ہیں:‏ ”‏ہمیں نئے ماحول اور تہذیب کے عادی ہونے میں کچھ وقت لگا۔‏ یہاں پانی اور بجلی آتی جاتی رہتی ہے اور کبھی‌کبھی پیٹ خراب ہو جاتا ہے لیکن ہم بہت سارے لوگوں کے ساتھ بائبل کا مطالعہ کر سکتے ہیں۔‏“‏ لزبتھ کہتی ہیں:‏ ”‏ہمارے گھر سے آدھے گھنٹے دُور ایسے علاقے ہیں جہاں کبھی خوشخبری نہیں سنائی گئی۔‏ جب ہم وہاں جاتے ہیں تو ہمیں ایسے لوگ مل جاتے ہیں جو بائبل پڑھ رہے ہوتے ہیں۔‏ وہ چاہتے ہیں کہ ہم اُنہیں بائبل کی تعلیم دیں۔‏ ایسے لوگوں کو خدا کا پیغام سنانے سے جو خوشی ملتی ہے،‏ اِس کا تصور بھی نہیں کِیا جا سکتا۔‏“‏

ذرا سوچیں کہ جب یسوع مسیح آسمان سے دیکھتے ہیں کہ مُنادی کا کام اِتنے بڑے پیمانے پر کِیا جا رہا ہے تو وہ کتنے خوش ہوتے ہیں!‏ خدا کے سب خادم خوشی سے اپنے آپ کو پیش کرتے ہیں اور یسوع مسیح کے حکم کے مطابق ’‏سب قوموں کو شاگرد بناتے ہیں۔‏‘‏—‏متی ۲۸:‏۱۹،‏ ۲۰‏۔‏