اَمثال 22‏:1‏-‏29

  • نیک‌نامی ڈھیر ساری دولت سے بہتر ‏(‏1‏)‏

  • بچپن میں کی گئی تربیت ہمیشہ فائدہ‌مند ‏(‏6‏)‏

  • سُست آدمی باہر کھڑے شیر سے ڈرتا ہے ‏(‏13‏)‏

  • تربیت بے‌وقوفی کو دُور کر دیتی ہے ‏(‏15‏)‏

  • ماہر شخص بادشاہوں کے سامنے کھڑا ہوتا ہے ‏(‏29‏)‏

22  نیک‌نامی*‏ ڈھیر ساری دولت سے بہتر ہے؛‏عزت*‏ حاصل کرنا سونا اور چاندی حاصل کرنے سے بہتر ہے۔‏   امیر اور غریب میں ایک بات ملتی جلتی ہے* اور وہ یہ کہ دونوں کو یہوواہ نے بنایا ہے۔‏   سمجھ‌دار شخص خطرہ دیکھ کر چھپ جاتا ہےلیکن ناتجربہ‌کار شخص آگے بڑھتا جاتا ہے اور انجام*‏ بھگتتا ہے۔‏   خاکسار ہونے اور یہوواہ کا خوف رکھنے سےدولت، عزت اور زندگی ملتی ہے۔‏   ٹیڑھی چال چلنے والے شخص کے راستے میں کانٹے اور پھندے ہوتے ہیںلیکن زندگی*‏ کی قدر کرنے والا شخص اِن سے دُور رہتا ہے۔‏   لڑکے*‏ کو اُس راہ پر چلنا سکھاؤ جس پر اُسے چلنا چاہیے؛‏وہ بوڑھا ہو کر بھی اُس راہ سے نہیں ہٹے گا۔‏   امیر غریب پر حکمرانی کرتا ہےاور قرض لینے والا قرض دینے والے کا غلام ہوتا ہے۔‏   جو بُرائی کا بیج بوتا ہے، وہ مصیبت کی فصل کاٹے گااور جس چھڑی سے وہ قہر ڈھاتا ہے، وہ ٹوٹ جائے گی۔‏   دریادل شخص کو*‏ برکت ملے گیکیونکہ وہ اپنا کھانا غریبوں کے ساتھ بانٹتا ہے۔‏ 10  مذاق اُڑانے والے شخص کو بھگا دوتو جھگڑا مٹ جائے گااور بحث‌وتکرار*‏ اور ذِلت ختم ہو جائے گی۔‏ 11  جس شخص کو پاک دل پسند ہے اور جس کی باتیں دلکش ہیں،‏بادشاہ اُس کے دوست بنیں گے۔‏ 12  یہوواہ کی آنکھیں علم کی حفاظت کرتی ہیںلیکن وہ دھوکے‌بازوں کی باتوں کو اُلٹ دیتا ہے۔‏ 13  سُست آدمی کہتا ہے:‏ ”‏باہر شیر ہے!‏ اگر مَیں باہر گیا تو چوک میں مارا جاؤں گا!‏“‏ 14  بدکردار*‏ عورت کا مُنہ گہرا گڑھا ہے؛‏ جس شخص کو یہوواہ قصوروار قرار دیتا ہے، وہ اِس میں گِرے گا۔‏ 15  لڑکے*‏ کے دل میں بے‌وقوفی بسی ہوتی ہےلیکن تربیت کی چھڑی اِسے نکال دیتی ہے۔‏ 16  جو اپنی دولت بڑھانے کے لیے غریبوں کو ٹھگتا ہےاور جو امیروں کو تحفے دیتا ہے، وہ کنگال ہو جائے گا۔‏ 17  دانش‌مندوں کی باتوں پر کان دھروتاکہ آپ کا دل میری تعلیم کی طرف لگے 18  کیونکہ اگر آپ اِن باتوں کو اپنے دل میں بسائے رکھو گے تو آپ کو خوشی ملے گیاور یہ سب باتیں مسلسل آپ کے لبوں پر رہیں گی۔‏ 19  مَیں آج آپ کو تعلیم دے رہا ہوںتاکہ آپ کا بھروسا یہوواہ پر رہے۔‏ 20  مَیں نے آپ کو مشورے اور ہدایتیں دینے کے لیےپہلے بھی کافی کچھ لکھا ہے 21  تاکہ آپ کو سچی اور قابلِ‌بھروسا باتیں سکھا سکوںاور آپ اُس شخص کے پاس صحیح خبر لے جا سکو جس نے آپ کو بھیجا ہے۔‏ 22  غریب کو یہ سوچ کر نہ لُوٹو کہ وہ غریب ہےاور شہر کے دروازے پر ادنیٰ شخص پر ظلم نہ ڈھاؤ 23  کیونکہ یہوواہ خود اُن کا مُقدمہ لڑے گااور جو اُنہیں لُوٹتے ہیں، اُن کی جان لے لے گا۔‏* 24  گرم‌مزاج شخص کے ساتھ میل‌جول نہ رکھواور اُس شخص کے ساتھ نہ اُٹھو بیٹھو جو فوراً غصے میں آ جاتا ہے 25  تاکہ ایسا نہ ہو کہ آپ اُس کے طورطریقے سیکھ لواور خود کو*‏ پھندے میں پھنسا لو۔‏ 26  اُن لوگوں میں شامل نہ ہو جو لین‌دین کے معاملے میں ہاتھ ملاتے ہیںاور قرض لینے والوں کی ضمانت دیتے ہیں۔‏ 27  اگر آپ کے پاس قرض چُکانے کے لیے کچھ نہ ہوتو آپ کا بستر آپ کے نیچے سے کھینچ لیا جائے گا!‏ 28  اُس قدیم نشان کو نہ ہٹاؤجو آپ کے باپ‌دادا نے حد مقرر کرنے کے لیے لگایا تھا۔‏ 29  کیا آپ نے کسی ایسے شخص کو دیکھا ہے جو اپنے کام میں ماہر ہے؟‏ وہ بادشاہوں کے سامنے کھڑا ہوگا،‏عام اِنسانوں کے سامنے نہیں۔‏

فٹ‌ نوٹس

یا ”‏اچھی شہرت۔“‏ عبرانی میں:‏ ”‏نام“‏
یا ”‏پسندیدگی“‏
عبرانی میں:‏ ”‏ایک دوسرے سے ملتے ہیں“‏
یا ”‏سزا“‏
عبرانی میں:‏ ”‏جان“‏
یا ”‏بچے“‏
عبرانی میں:‏ ”‏جس کی آنکھ اچھی ہے، اُس کو“‏
یا ”‏مُقدمے“‏
عبرانی میں:‏ ”‏پرائی۔“‏ اَم 2:‏16 کے فٹ‌نوٹ کو دیکھیں۔‏
یا ”‏بچے“‏
عبرانی میں:‏ ”‏جان لُوٹ لے گا۔“‏
عبرانی میں:‏ ”‏اپنی جان کو“‏