اَمثال 19‏:1‏-‏29

  • گہری سمجھ غصے کو ٹھنڈا کرتی ہے ‏(‏11‏)‏

  • جھگڑالو بیوی مسلسل ٹپکنے والی چھت کی طرح ‏(‏13‏)‏

  • سمجھ‌دار بیوی یہوواہ کی طرف سے ملتی ہے ‏(‏14‏)‏

  • جب تک اُمید ہے، بچے کی اِصلاح کرو ‏(‏18‏)‏

  • اِصلاح کو قبول کرنا دانش‌مندی ہے ‏(‏20‏)‏

19  احمق ہونے اور جھوٹ بولنے سے بہتر ہےکہ اِنسان غریب ہو اور وفاداری کی راہ پر چلے۔‏   اِنسان*‏ کے لیے علم سے خالی ہونا اچھا نہیںاور جو شخص جلدبازی سے کام لیتا ہے،‏*‏ وہ گُناہ کرتا ہے۔‏   اِنسان کی اپنی بے‌وقوفی اُسے غلط راہ پر ڈال دیتی ہےاور اُس کے دل میں یہوواہ کے لیے غصہ بھڑک اُٹھتا ہے۔‏   امیر شخص کے دوستوں میں اِضافہ ہوتا رہتا ہےلیکن غریب شخص کا اپنا دوست بھی اُسے چھوڑ دیتا ہے۔‏   جھوٹے گواہ کو سزا ضرور ملے گیاور جو شخص بات بات پر جھوٹ بولتا ہے، وہ بچ نہیں پائے گا۔‏   بہت سے لوگ نوابوں*‏ کی پسندیدگی حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیںاور ہر کوئی تحفے دینے والے شخص کا دوست بننا چاہتا ہے۔‏   غریب شخص کے سب بھائی اُس سے نفرت کرتے ہیںتو پھر اُس کے دوست تو اُس سے اَور بھی زیادہ دُور بھاگیں گے۔‏ وہ اُن کے پیچھے پیچھے جا کر اُن سے مِنت‌سماجت کرتا ہے لیکن کوئی اُس کی نہیں سنتا۔‏   جو شخص سمجھ حاصل کرتا ہے، وہ خود سے*‏ پیار کرتا ہے۔‏ جو شخص سُوجھ‌بُوجھ کو عزیز رکھتا ہے، اُسے کامیابی ملے گی۔‏*   جھوٹے گواہ کو سزا ضرور ملے گیاور جو شخص بات بات پر جھوٹ بولتا ہے، وہ فنا ہو جائے گا۔‏ 10  یہ مناسب نہیں کہ ایک بے‌وقوف شخص ٹھاٹھ‌باٹھ سے رہےتو پھر یہ کیسے مناسب ہو سکتا ہے کہ ایک خادم حاکموں پر حکمرانی کرے؟‏ 11  اِنسان کی گہری سمجھ اُس کے غصے کو ٹھنڈا کر دیتی ہےاور جب کوئی اُسے ٹھیس پہنچاتا ہے تو اِسے نظرانداز کرنے*‏ سے اُس کی عزت بڑھتی ہے۔‏ 12  بادشاہ کا قہر شیر*‏ کی دھاڑ کی طرح ہےلیکن اُس کی نظرِکرم گھاس پر شبنم کی طرح۔‏ 13  احمق بیٹا اپنے باپ پر مصیبت لاتا ہےاور جھگڑالو*‏ بیوی مسلسل ٹپکنے والی چھت کی طرح ہوتی ہے۔‏ 14  گھر اور دولت باپ کی طرف سے ورثے میں ملتے ہیںلیکن ایک سمجھ‌دار بیوی یہوواہ کی طرف سے ملتی ہے۔‏ 15  سُستی اِنسان کو گہری نیند سُلا دیتی ہےاور کاہل شخص*‏ بھوکا رہتا ہے۔‏ 16  حکموں پر عمل کرنے والے شخص کی جان محفوظ رہتی ہےلیکن لاپروائی سے زندگی گزارنے والا شخص اپنی جان گنوا دے گا۔‏ 17  جو ادنیٰ شخص پر مہربانی کرتا ہے، وہ یہوواہ کو قرض دیتا ہےاور وہ اُسے اِس کا اجر دے گا۔‏ 18  جب تک اُمید ہے، اپنے بیٹے کی اِصلاح کرواور اُس کی موت کے ذمے‌دار نہ بنو۔‏* 19  گرم‌مزاج شخص کو سزا بھگتنی پڑے گی؛‏اگر آپ اُسے ایک بار بچانے کی کوشش کرو گے تو آپ کو بار بار ایسا کرنا پڑے گا۔‏ 20  اِصلاح کو سنو اور تربیت کو قبول کروتاکہ آپ آگے چل کر دانش‌مند بن سکو۔‏ 21  اِنسان اپنے دل میں بہت سے منصوبے بناتا ہےلیکن یہوواہ کا اِرادہ*‏ ضرور پورا ہوتا ہے۔‏ 22  اِنسان کی اٹوٹ محبت دل کو بھاتی ہےاور غریب شخص جھوٹے شخص سے بہتر ہوتا ہے۔‏ 23  یہوواہ کا خوف زندگی کی طرف لے جاتا ہے؛‏جس کے دل میں یہ خوف ہوتا ہے، وہ چین کی نیند سوتا ہے اور اُس پر کوئی آنچ نہیں آتی۔‏ 24  سُست آدمی دعوت کے برتن میں ہاتھ ڈالتا ہےلیکن اِسے اپنے مُنہ تک لے جانے کی زحمت نہیں کرتا۔‏ 25  مذاق اُڑانے والے کو مارو تاکہ ناتجربہ‌کار شخص سمجھ‌دار بن جائےاور سمجھ‌دار شخص کی اِصلاح کرو تاکہ اُس کا علم بڑھے۔‏ 26  جو بیٹا اپنے باپ کے ساتھ بُرا سلوک کرتا ہے اور اپنی ماں کو دُھتکار دیتا ہے،‏وہ شرمندگی اور ذِلت کا باعث بنتا ہے۔‏ 27  میرے بیٹے!‏ اگر آپ تربیت پر دھیان دینا چھوڑ دو گےتو آپ علم کی راہ سے بھٹک جاؤ گے۔‏ 28  نکما گواہ اِنصاف کا مذاق اُڑاتا ہےاور بُرا شخص بُرائی کو مزے سے نگل جاتا ہے۔‏ 29  مذاق اُڑانے والوں کے لیے سزا طے کی گئی ہےاور احمقوں کی پیٹھ کے لیے مار۔‏

فٹ‌ نوٹس

عبرانی میں:‏ ”‏جان“‏
عبرانی میں:‏ ”‏اپنے پیروں سے جلدبازی کرتا ہے،“‏
یا ”‏دریادل لوگوں“‏
عبرانی میں:‏ ”‏اپنی جان سے“‏
عبرانی میں:‏ ”‏اُس کے ساتھ اچھا ہوگا۔“‏
یا ”‏اور گُناہ کو نظرانداز کرنے“‏
یا ”‏جوان ببر شیر“‏
یا ”‏ناک میں دم کرنے والی“‏
عبرانی میں:‏ ”‏جان“‏
یا ”‏کی موت کی خواہش نہ کرو۔“‏
یا ”‏مقصد“‏