مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

خوشی کی راہ

دوسروں سے محبت کریں

دوسروں سے محبت کریں

اِنسان محبت کے لیے ترستے ہیں۔‏ شادی‌شُدہ زندگی ہو،‏ خاندان ہو یا دوستیاں ہوں،‏ محبت کے بغیر پروان نہیں چڑھ سکتیں۔‏ لہٰذا یہ بات بالکل درست ہے کہ محبت ذہنی صحت اور خوشی کے لیے اشد ضروری ہے۔‏ لیکن محبت ہے کیا؟‏

اِس مضمون میں رومانوی محبت کی بات نہیں کی جا رہی حالانکہ اِس کی اہمیت سے اِنکار نہیں کِیا جا سکتا۔‏ دراصل یہاں محبت کی سب سے اعلیٰ قسم کی بات کی جا رہی ہے جس کی بنیاد خدا کے اصول ہیں۔‏ اِس محبت میں بھی جذبات اور احساسات شامل ہوتے ہیں اور اِس کی وجہ سے ایک شخص اپنی بھلائی یا فائدے کی بجائے دوسروں کی بھلائی یا فائدے کو اہمیت دیتا ہے۔‏

پاک کلام میں محبت کی تشریح بڑے خوب‌صورت انداز میں کی گئی ہے۔‏ اِس میں لکھا ہے:‏ ”‏محبت صبر کرتی ہے اور مہربان ہے۔‏ محبت حسد نہیں کرتی،‏ شیخی نہیں مارتی،‏ غرور نہیں کرتی،‏ بدتمیزی نہیں کرتی،‏ مطلبی نہیں ہوتی،‏ غصے میں بھڑک نہیں اُٹھتی اور غلطیوں کا حساب نہیں رکھتی۔‏ محبت بُرائی سے خوش نہیں ہوتی بلکہ سچائی سے خوش ہوتی ہے۔‏ محبت سب کچھ برداشت کرتی ہے،‏ .‏ .‏ .‏ سب چیزوں کی اُمید رکھتی ہے اور ہر حال میں ثابت‌قدم رہتی ہے۔‏ محبت کبھی ختم نہیں ہوگی۔‏“‏—‏1-‏کُرنتھیوں 13:‏4-‏8‏۔‏

ایسی محبت ’‏کبھی ختم نہیں ہوتی‘‏ یعنی ہمیشہ قائم رہتی ہے۔‏ یہ وقت کے ساتھ ساتھ بڑھ سکتی ہے۔‏ چونکہ یہ صبر کرتی ہے،‏ مہربان ہے اور معاف کر دیتی ہے اِس لیے ”‏یہ ایک ایسا بندھن ہے جو لوگوں کو پوری طرح متحد کرتا ہے۔‏“‏ (‏کُلسّیوں 3:‏14‏)‏ لہٰذا جن رشتوں کی بنیاد ایسی محبت ہوتی ہے،‏ اُن میں غلطیوں اور کوتاہیوں کے باوجود خوشیاں ہوتی ہیں اور وہ ہمیشہ قائم رہتے ہیں۔‏ اِس سلسلے میں ذرا شادی کے بندھن پر غور کریں۔‏

‏’‏ایک ایسا بندھن جو پوری طرح متحد کرتا ہے‘‏

یسوع مسیح نے شادی کے حوالے سے اہم اصول سکھائے۔‏ مثال کے طور پر اُنہوں نے کہا:‏ ”‏”‏مرد اپنے ماں باپ کو چھوڑ دے گا اور اپنی بیوی کے ساتھ جُڑا رہے گا اور وہ دونوں ایک بن جائیں گے“‏ .‏ .‏ .‏ اِس لیے جسے خدا نے جوڑا ہے،‏ اُسے کوئی اِنسان جُدا نہ کرے۔‏“‏ (‏متی 19:‏5،‏ 6‏)‏ یسوع مسیح کی اِس بات سے دو اہم اصول واضح ہوتے ہیں۔‏

‏”‏وہ دونوں ایک بن جائیں گے۔‏“‏ میاں بیوی کے درمیان پایا جانے والا بندھن سب سے قریبی بندھن ہے۔‏ اگر اِس بندھن میں محبت ہو تو شوہر یا بیوی اپنے جیون ساتھی سے بےوفائی نہیں کریں گے یعنی اُس کے سوا کسی اَور کے ساتھ ’‏ایک نہیں بنیں‘‏ گے۔‏ (‏1-‏کُرنتھیوں 6:‏16؛‏ عبرانیوں 13:‏4‏)‏ جیون ساتھی کی بےوفائی کی وجہ سے اِعتماد کا خون ہو جاتا ہے اور شادی کا بندھن تباہ ہو سکتا ہے۔‏ اگر ایسے میاں بیوی کے بچے ہوں تو بچے جذباتی طور پر ٹوٹ سکتے ہیں۔‏ شاید وہ محسوس کریں کہ کوئی اُن سے پیار نہیں کرتا یا شاید وہ عدم تحفظ کا شکار ہو جائیں،‏ یہاں تک کہ تلخ‌مزاج ہو جائیں۔‏

‏”‏جسے خدا نے جوڑا ہے۔‏“‏ میاں بیوی کے درمیان پایا جانے والا بندھن مُقدس بھی ہے۔‏ جو میاں بیوی اِس بات کو ذہن میں رکھتے ہیں،‏ وہ اپنے بندھن کو مضبوط بنانے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔‏ وہ مشکلات کی صورت میں اِس بندھن کو ختم کرنے کا راستہ نہیں ڈھونڈتے۔‏ اُن کی محبت بڑی گہری اور مضبوط ہوتی ہے۔‏ ایسی محبت ”‏سب کچھ برداشت کرتی ہے۔‏“‏ اِس لیے میاں بیوی مل کر مشکلات کا مقابلہ کرتے ہیں اور اُن کی شادی‌شُدہ زندگی بڑی پُرسکون ہوتی ہے۔‏

جب والدین ایک دوسرے سے بےلوث محبت کرتے ہیں تو یہ بچوں کے لیے بہت فائدہ‌مند ثابت ہوتا ہے۔‏ جیسیکا نامی لڑکی کہتی ہے:‏ ”‏میرے امی ابو ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے ہیں اور ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں۔‏ جب مَیں دیکھتی ہوں کہ میری امی میرے ابو کا کتنا احترام کرتی ہیں،‏ خاص طور پر ہم بچوں کے سامنے تو میرے دل میں یہ خواہش پیدا ہوتی ہے کہ مَیں بھی اُن کی طرح بنوں۔‏“‏

محبت خدا کی سب سے نمایاں خوبی ہے۔‏ پاک کلام میں لکھا ہے:‏ ”‏خدا محبت ہے۔‏“‏ (‏1-‏یوحنا 4:‏8‏)‏ لہٰذا اِس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں کہ پاک کلام میں یہوواہ کو ”‏خوش‌دل خدا“‏ کہا گیا ہے۔‏ (‏1-‏تیمُتھیُس 1:‏11‏)‏ اگر ہم اپنے خالق جیسی خوبیاں،‏ خاص طور پر محبت ظاہر کرنے کی کوشش کریں گے تو ہم بھی خوش رہیں گے۔‏ خدا کے کلام میں لکھا ہے:‏ ”‏خدا کی مثال پر عمل کریں اور محبت کی راہ پر چلتے رہیں۔‏“‏—‏اِفسیوں 5:‏1،‏ 2‏۔‏