مواد فوراً دِکھائیں

گُناہ کیا ہے؟‏

گُناہ کیا ہے؟‏

پاک کلام کا جواب

 کوئی بھی ایسا کام، احساس یا خیال جو خدا کے معیاروں کے خلاف ہو، وہ گُناہ ہوتا ہے۔ اِس میں خدا کے حکم توڑنا بھی شامل ہے۔ (‏1-‏یوحنا 3:‏4؛‏ 5:‏17‏)‏ بائبل میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اگر ایک شخص جان بُوجھ کر صحیح کام نہیں کرتا تو یہ بھی گُناہ ہے۔—‏یعقوب 4:‏17‏۔‏

 جن زبانوں میں بائبل لکھی گئی، اُن میں گُناہ کے لیے جو اِصطلا‌حیں اِستعمال ہوئی ہیں، اُن کا مطلب ہے:‏ ”‏نشانے سے چُوک جانا۔“‏ مثال کے طور پر قدیم زمانے میں اِسرائیلی فوجی فلاخن سے پتھر پھینکنے میں اِتنے ماہر تھے کہ وہ ’‏نشانے پر بغیر خطا کیے پتھر مار سکتے تھے۔‘‏ جس عبرانی اِصطلا‌ح کا ترجمہ ’‏نشانے پر بغیر خطا کیے پتھر مار سکتے تھے‘‏ کِیا گیا ہے، اگر اُس کا لفظی ترجمہ کِیا جائے تو یہ اِس طرح پڑھی جائے گی:‏ ”‏وہ گُناہ نہیں کرتے تھے۔“‏ (‏قضاۃ 20:‏16‏)‏ لہٰذا گُناہ کرنے کا مطلب ہے کہ خدا کے معیاروں پر پورا اُترنے میں چُوک جانا۔‏

 یہوواہ خدا نے اِنسانوں کو بنایا ہے اِس لیے اُسے یہ حق ہے کہ وہ اُن کے لیے معیار قائم کرے۔ (‏مکاشفہ 4:‏11‏)‏ ہم جو بھی کام کرتے ہیں، اُس کے لیے ہم خدا کے حضور جواب‌دہ ہوتے ہیں۔—‏رومیوں 14:‏12‏۔‏

کیا یہ ممکن ہے کہ ایک شخص بالکل گُناہ نہ کرے؟‏

 نہیں۔ پاک کلام میں لکھا ہے:‏ ”‏سب نے گُناہ کِیا ہے اور خدا کی عظمت کو ظاہر کرنے میں ناکام رہے ہیں۔“‏ (‏رومیوں 3:‏23؛‏ 1-‏سلاطین 8:‏46؛‏ واعظ 7:‏20؛‏ 1-‏یوحنا 1:‏8‏)‏ ایسا کیوں ہے؟‏

 جب خدا نے پہلے اِنسانی جوڑے یعنی آدم اور حوا کو بنایا تو وہ گُناہ سے بالکل پاک تھے۔ اِس کی وجہ یہ تھی کہ خدا نے اُنہیں اپنی صورت پر بنایا تھا۔ (‏پیدایش 1:‏27‏)‏ لیکن خدا کے دیے ہوئے حکم کو توڑنے کی وجہ سے وہ عیب‌دار بن گئے۔ (‏پیدایش 3:‏5، 6،‏ 17-‏19‏)‏ جب اُن کے بچے ہوئے تو وہ بھی عیب‌دار تھے کیونکہ اُنہوں نے اُنہیں گُناہ ورثے میں دیا۔ (‏رومیوں 5:‏12‏)‏ بنی‌اِسرائیل کے بادشاہ داؤد نے کہا:‏ ”‏مَیں گُناہ کی حالت میں ماں کے پیٹ میں پڑا۔“‏—‏زبور 51:‏5‏۔‏

کیا کچھ گُناہ دوسرے گُناہوں سے زیادہ سنگین ہوتے ہیں؟‏

 جی ہاں۔ مثال کے طور پر بائبل میں بتایا گیا ہے کہ قدیم شہر سدوم کے لوگ ”‏[‏یہوواہ]‏ کی نظر میں نہایت بدکار اور گُناہ‌گار تھے۔ .‏.‏.‏ اور اُن کا جُرم نہایت سنگین ہو گیا“‏ تھا۔ (‏پیدایش 13:‏13؛‏ 18:‏20‏)‏ آئیں، تین ایسی باتوں پر غور کریں جن سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کوئی گُناہ کتنا سنگین ہے۔‏

  1.   سنگینی۔‏ بائبل میں ہمیں خبردار کِیا گیا ہے کہ ہم حرام‌کاری، بُت‌پرستی، چوری، حد سے زیادہ شراب پینے، گالیاں دینے، قتل کرنے یا جادوٹونے جیسے سنگین گُناہ کرنے سے بچیں۔ (‏1-‏کُرنتھیوں 6:‏9-‏11؛‏ مکاشفہ 21:‏8‏)‏ بائبل میں بتایا گیا ہے کہ اِس طرح کے گُناہ اُن گُناہوں سے فرق ہوتے ہیں جو ہم انجانے میں کر بیٹھتے ہیں۔ مثال کے طور پر ہم انجانے میں ایسی باتیں یا کام کر جاتے ہیں جن سے دوسروں کو تکلیف پہنچتی ہے۔ (‏امثال 12:‏18؛‏ اِفسیوں 4:‏31، 32‏)‏ لیکن بائبل میں ہمیں یہ نصیحت کی گئی ہے کہ ہم کسی بھی طرح کے گُناہ کو معمولی خیال نہ کریں کیونکہ اِن چھوٹے گُناہوں کی وجہ سے ہی ایک شخص سنگین گُناہ کرنے کے خطرے میں پڑ سکتا ہے۔—‏متی 5:‏27، 28‏۔‏

  2.   نیت۔‏ کبھی کبھار لوگ کچھ گُناہ انجانے میں کرتے ہیں کیونکہ وہ جانتے نہیں ہیں کہ خدا اُن سے کیا چاہتا ہے۔ (‏اعمال 17:‏30؛‏ 1-‏تیمُتھیُس 1:‏13‏)‏ یہ سچ ہے کہ ہم ایسے گُناہوں کے لیے بہانہ پیش نہیں کر سکتے لیکن بائبل میں اِس طرح کے گُناہوں اور اُن گُناہوں میں فرق کِیا گیا ہے جن میں ایک شخص جان بُوجھ کر خدا کے حکم توڑتا ہے۔ (‏گنتی 15:‏30، 31‏)‏ جو گُناہ جان بُوجھ کر کیے جاتے ہیں، وہ ”‏بُرے دل“‏ سے کیے جاتے ہیں۔ —‏یرمیاہ 16:‏12‏۔‏

  3.   کتنی بار کِیا گیا۔‏ بائبل میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایک بار کیے جانے والے گُناہ اور بار بار کیے جانے والے گُناہوں میں فرق ہوتا ہے۔ (‏1-‏یوحنا 3:‏4-‏8‏)‏ جب لوگ یہ جاننے کے بعد بھی کہ صحیح کام کیا ہیں، ”‏بار بار جان بُوجھ کر گُناہ“‏ کرتے ہیں تو اُن پر خدا کا شدید غضب رہتا ہے۔—‏عبرانیوں 10:‏26، 27‏۔‏

 جن لوگوں نے سنگین گُناہ کیے، شاید وہ خود کو اِن گُناہوں کے بوجھ تلے دبا محسوس کریں۔ مثال کے طور پر بادشاہ داؤد نے کہا:‏ ”‏میری بدی میرے سر سے گذر گئی اور وہ بڑے بوجھ کی مانند میرے لئے نہایت بھاری ہے۔“‏ (‏زبور 38:‏4‏)‏ لیکن پاک کلام میں ہمیں یہ اُمید دی گئی ہے:‏ ”‏شریر اپنی راہ کو ترک کرے اور بدکردار اپنے خیالوں کو اور وہ [‏یہوواہ]‏ کی طرف پھرے اور وہ اُس پر رحم کرے گا اور ہمارے خدا کی طرف[‏لوٹے]‏ کیونکہ وہ کثرت سے معاف کرے گا۔“‏—‏یسعیاہ 55:‏7‏۔‏