مواد فوراً دِکھائیں

پاک کلام میں ٹیٹو بنوانے کے بارے میں کیا بتایا گیا ہے؟‏

پاک کلام میں ٹیٹو بنوانے کے بارے میں کیا بتایا گیا ہے؟‏

پاک کلام کا جواب

 بائبل میں اپنے جسم پر کچھ گُدوانے یعنی ٹیٹو بنوانے کا ذکر صرف ایک بار ملتا ہے اور یہ احبار 19:‏28 میں ہے۔ اِس آیت میں لکھا ہے:‏ ’‏تُم اپنے اُوپر کچھ نہ گُدوانا۔‘‏ خدا نے یہ حکم بنی‌اِسرائیل کو دیا تھا اور یوں اُنہیں آس‌پاس کی قوموں سے الگ کِیا تھا جو اپنے جسم پر اپنے دیوتاؤں کے نام یا علامتیں گُدواتی تھیں۔ (‏اِستثنا 14:‏2‏)‏ سچ ہے کہ آج مسیحی اُس شریعت کے پابند نہیں ہیں جو بنی اِسرائیل کو دی گئی تھی لیکن ہمیں اِس حکم میں پائے جانے والے اصول پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔‏

کیا مسیحیوں کو اپنے جسم پر ٹیٹو بنوانے چاہئیں؟‏

 پاک کلام کی اِن آیتوں کی مدد سے آپ اِس معاملے میں صحیح نتیجے پر پہنچ پائیں گے:‏

  •   ’‏عورتیں حیاداری سے خود کو سنواریں۔‘‏ (‏1-‏تیمُتھیُس 2:‏9‏)‏ اِس آیت میں یونانی زبان کے جس لفظ کا ترجمہ ”‏حیاداری“‏ کِیا گیا ہے، اُس کا مطلب ہے:‏ دوسروں کے احساسات کا لحاظ رکھنا اور اُن کی رائے کا احترام کرنا۔ پاک کلام کا یہ اصول مردوں اور عورتوں دونوں پر لاگو ہوتا ہے۔ ہمیں دوسروں کے احساسات کا احترام کرنا چاہیے اور اپنے اُوپر حد سے زیادہ توجہ نہیں دِلانی چاہیے۔‏

  •   کچھ لوگ اپنی ایک الگ پہچان بنانے کے لیے ٹیٹو بنواتے ہیں۔ اور کچھ لوگ ایسا اِس لیے کرتے ہیں تاکہ وہ یہ ثابت کر سکیں کہ اُنہیں اِس بات کا پورا حق ہے کہ وہ اپنے جسم کے ساتھ جو چاہیں،کر سکتے ہیں۔ لیکن پاک کلام میں مسیحیوں کی حوصلہ‌افزائی کی گئی ہے کہ وہ ”‏اپنے جسم ایک ایسی قربانی کے طور پر پیش کریں جو زندہ، پاک اور خدا کو پسندیدہ ہے یعنی اپنی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو اِستعمال میں لا کر مُقدس خدمت انجام دیں۔“‏ (‏رومیوں 12:‏1‏)‏ لہٰذا ”‏اپنی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت“‏ کو اِستعمال کرتے ہوئے یہ اندازہ لگائیں کہ آپ ٹیٹو کیوں بنوانا چاہتے ہیں۔ کیا آپ محض فیشن اپنانے یا کسی گروپ کے رُکن کے طور پر اپنی پہچان کرانے کے لیے ٹیٹو بنوانا چاہتے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو یاد رکھیں کہ ٹیٹو کے متعلق شاید آپ کی سوچ وقت کے ساتھ بدل جائے لیکن ٹیٹو وہیں کا وہیں رہے گا۔ اپنی سوچ کا جائزہ لینے سے آپ صحیح فیصلہ کرنے کے قابل ہوں گے۔—‏امثال 4:‏7‏۔‏

  •   ”‏ہر ایک جلدباز کا انجام محتاجی ہے۔“‏ (‏امثال 21:‏5‏)‏ لوگ اکثر ٹیٹو بنوانے کا فیصلہ جلدبازی میں کرتے ہیں لیکن اِس کا اثر اُن کے رشتوں اور ملازمت پر زندگی بھر ہو سکتا ہے۔ اِتنا ہی نہیں، ٹیٹو کو ہٹوانا بہت مہنگا اور دردناک ہو سکتا ہے۔ تحقیق دانوں اور ٹیٹو ہٹانے کا کاروبار کرنے والوں کے مطابق ٹیٹو بنوانے والے زیادہ‌تر لوگ بعد میں پچھتاتے ہیں کہ کاش اُنہوں نے ایسا نہ کِیا ہوتا۔‏