پاک صحیفوں کی روشنی میں
دُنیا کا خاتمہ
پاک کلام میں لکھا ہے: ”دُنیا اور اُس کی خواہش دونوں مٹتی جاتی ہیں۔“ (1-یوحنا 2:17) اِس آیت میں ”دُنیا“ سے کیا مُراد ہے؟ اور یہ دُنیا کب اور کیسے ختم ہوگی؟
”دُنیا“ سے کیا مُراد ہے؟
پاک صحیفوں کی تعلیم:
چونکہ اِس آیت میں ایسی دُنیا کا ذکر کِیا گیا ہے جس کی ’خواہشیں‘ خدا کو پسند نہیں ہیں اِس لیے یہ زمین کی طرف اِشارہ نہیں کرتی۔ دراصل یہ دُنیا ایسے لوگوں کی طرف اِشارہ کرتی ہے جو خدا کے حکموں کو نظرانداز کرتے ہیں اور یوں خود کو اُس کے دُشمن بنا لیتے ہیں۔ (یعقوب 4:4) ایسے لوگ ”ابدی ہلاکت کی سزا پائیں گے۔“ (2-تھسلُنیکیوں 1:7-9) لیکن جو لوگ یسوع مسیح کے حکم پر عمل کرتے ہوئے اِس دُنیا کا حصہ نہیں بنتے، وہ ہمیشہ کی زندگی پائیں گے۔—یوحنا 15:19۔
پہلا یوحنا 2:17 کے آخر میں بتایا گیا ہے کہ ”جو خدا کی مرضی پر چلتا ہے وہ ابد تک قائم رہے گا۔“ خدا کی مرضی پر چلنے والے لوگ زمین پر ہمیشہ کی زندگی پائیں گے جیسا کہ پاک کلام میں لکھا ہے: ”صادق زمین کے وارث ہوں گے اور اُس میں ہمیشہ بسے رہیں گے۔“—زبور 37:29۔
”نہ دُنیا سے محبت رکھو نہ اُن چیزوں سے جو دُنیا میں ہیں۔ جو کوئی دُنیا سے محبت رکھتا ہے اُس میں باپ کی محبت نہیں۔“—1-یوحنا 2:15۔
یہ دُنیا کیسے ختم ہوگی؟
پاک صحیفوں کی تعلیم:
اِس دُنیا کا خاتمہ دو مرحلوں میں ہوگا۔ پہلے مرحلے میں خدا اِس دُنیا کے تمام جھوٹے مذاہب کو ختم کرے گا۔ پاک کلام میں جھوٹے مذاہب کو فاحشہ سے تشبیہ دی گئی ہے جس کا نام ”بڑا شہر بابلؔ“ ہے۔ (مکاشفہ 17:1-5؛ 18:8) ایک طرف تو یہ فاحشہ خدا کی وفادار ہونے کا دعویٰ کرتی ہے لیکن دوسری طرف اِس نے سیاسی رہنماؤں سے بھی دوستی کر رکھی ہے۔ مگر یہی رہنما اِس پر حملہ کریں گے۔ پاک کلام میں لکھا ہے کہ ”وہ . . . اُس کسبی [یعنی فاحشہ] سے عداوت رکھیں گے اور اُسے بےکس اور ننگا کر دیں گے اور اُس کا گوشت [یا مالودولت] کھا جائیں گے اور اُس کو آگ میں جلا ڈالیں گے۔“—مکاشفہ 17:16۔
دوسرے مرحلے میں خدا ”ساری دُنیا کے بادشاہوں“ یعنی سیاسی رہنماؤں کے خلاف کارروائی کرے گا۔ دوسرے بُرے لوگوں کے ساتھ یہ رہنما بھی ”قادرِمطلق خدا کے روزِعظیم کی لڑائی“ میں ہلاک ہو جائیں گے۔ پاک کلام میں اِس لڑائی کو ”ہرمجِدّؔون“ کا نام بھی دیا گیا ہے۔—مکاشفہ 16:14، 16۔
”[یہوواہ] کی تلاش کرو، اَے زمین کے حلیم لوگو، . . . اُس کی راستبازی کی تلاش کرو اور اُس کی فروتنی کو ڈھونڈو، شاید تُم [یہوواہ] کے قہر کے دن پناہ پا سکو۔“—صفنیاہ 2:3، نیو اُردو بائبل ورشن۔
یہ دُنیا کب ختم ہوگی؟
پاک صحیفوں کی تعلیم:
یہ دُنیا تب ختم ہوگی جب خدا کی بادشاہت کے آنے کا اِعلان مناسب حد تک ہو چُکا ہوگا۔ خدا کی بادشاہت ایک ایسی حکومت ہے جو پوری دُنیا میں اِنسانی حکومتوں کی جگہ لے لے گی۔ (دانیایل 7:13، 14) یسوع مسیح نے کہا: ”بادشاہی کی اِس خوشخبری کی مُنادی تمام دُنیا میں ہوگی تاکہ سب قوموں کے لئے گواہی ہو۔ تب خاتمہ ہوگا۔“ (متی 24:14) خوشخبری کی مُنادی سے خدا کی اِنصافپسندی اور رحمدلی ظاہر ہوتی ہے۔ یہ کام آخری زمانے کے ”نشان“ کا ایک پہلو ہے۔ اِس نشان میں جنگیں، زلزلے، قحط اور بیماریاں بھی شامل ہیں۔—متی 24:3؛ لُوقا 21:10، 11۔
پاک کلام میں نہ صرف یہ بتایا گیا ہے کہ آخری زمانے میں حالات کیسے ہوں گے بلکہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اِس زمانے میں لوگ کیسے ہوں گے۔ اِس میں لکھا ہے: ’اخیر زمانے میں بُرے دن آئیں گے۔ کیونکہ آدمی خودغرض، زردوست، ماں باپ کے نافرمان، بےضبط، تُندمزاج، نیکی کے دُشمن اور خدا کی نسبت عیشوعشرت کو زیادہ دوست رکھنے والے ہوں گے۔‘ *—2-تیمُتھیُس 3:1-5۔
یہ بُری دُنیا جلد ختم ہونے والی ہے۔—1-یوحنا 2:17۔
یہ سب باتیں پہلی عالمی جنگ سے یعنی 1914ء سے بڑے پیمانے پر واقع ہو رہی ہیں۔ اِس کے علاوہ اُسی سال سے ہم پوری دُنیا میں لوگوں کو خدا کی بادشاہت کی خوشخبری سنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہوواہ کے گواہ اِس کام کو ایک اعزاز سمجھتے ہیں۔ دراصل اُن کے سب سے مشہور رسالے کا عنوان بھی یہ ہے: مینارِنگہبانی یہوواہ خدا کی بادشاہت کا اِعلان کرتا ہے۔
”جاگتے رہو کیونکہ تُم نہ اُس دن کو جانتے ہو نہ اُس گھڑی کو۔“—متی 25:13۔
^ پیراگراف 14 مزید معلومات کے لیے کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں کے باب نمبر 9 کو دیکھیں۔ (یہ کتاب یہوواہ کے گواہوں نے شائع کی ہے۔) آپ اِسے اِس ویبسائٹ سے ڈاؤنلوڈ کر سکتے ہیں: www.pr418.com