مواد فوراً دِکھائیں

یسوع مسیح کی زندگی کے واقعات کو کب لکھا گیا؟‏

یسوع مسیح کی زندگی کے واقعات کو کب لکھا گیا؟‏

پاک کلام کا جواب

 یوحنا رسول نے اپنی اِنجیل میں یسوع مسیح کی زندگی کے جن واقعات کو درج کِیا، اُن کے بارے میں اُنہوں نے لکھا:‏ ”‏جس شخص نے یہ دیکھا، اُس نے اِس بارے میں گواہی دی تاکہ آپ بھی ایمان لے آئیں۔ اُس شخص کی گواہی سچی ہے اور وہ جانتا ہے کہ اُس کی بات سچی ہے۔“‏—‏یوحنا 19:‏35‏۔‏

 متی، مرقس، لُوقا اور یوحنا کی اِنجیلوں پر بھروسا کرنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ اِن میں درج واقعات اُس وقت لکھے گئے جب ایسے بہت سے لوگ زندہ تھے جنہوں نے اِن واقعات کو اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا۔ بعض ثبوتوں کے مطابق متی کی اِنجیل یسوع مسیح کی موت کے سات سال بعد لکھی گئی یعنی 41ء کے لگ بھگ۔ لیکن بہت سے عالموں کا کہنا ہے کہ یہ اِنجیل اِس کے بعد کے کسی عرصے میں لکھی گئی تھی۔ البتہ وہ سب اِس بات پر اِتفاق کرتے ہیں کہ مسیحی یونانی صحیفوں میں شامل سب کتابیں پہلی صدی عیسوی کے دوران لکھی گئی تھیں۔‏

 جو لوگ یسوع مسیح کے زمانے میں رہ رہے تھے، اُنہوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا کہ یسوع فوت ہوئے تھے اور بعد میں زندہ ہو گئے تھے۔ یہ لوگ اِنجیلوں میں درج باتوں کی تصدیق کر سکتے تھے اور اگر اِن میں کوئی غلط معلومات ہوتیں تو وہ اِنہیں بے‌نقاب کر سکتے تھے۔ پروفیسر فریڈرک بروس نے لکھا:‏ ”‏یسوع کے رسولوں کے مؤثر طریقے سے مُنادی کرنے کی ایک بڑی وجہ یہ تھی کہ وہ لوگوں کو اُن واقعات کی تعلیم دیتے تھے جنہیں لوگ اپنی آنکھوں سے دیکھ چُکے تھے۔ اِسی لیے رسولوں نے صرف یہ نہیں کہا کہ ”‏ہم اِن باتوں کے گواہ ہیں“‏ بلکہ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ ”‏آپ بھی تو اِن باتوں سے واقف ہیں۔“‏ (‏اعمال 2:‏22‏)‏“‏