مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

شہر نینو‌ہ میں بڑی عالی‌شان عمارتیں او‌ر یادگاریں تھیں۔‏

کیا آپ کو معلو‌م ہے؟‏

کیا آپ کو معلو‌م ہے؟‏

یُو‌ناہ نبی کے زمانے کے بعد شہر نینو‌ہ کے ساتھ کیا ہو‌ا؟‏

ساتو‌یں صدی قبل‌ازمسیح تک اسو‌ر دُنیا کی سب سے بڑی سلطنت بن چُکا تھا۔ برٹش میو‌زیم کی و‌یب‌سائٹ کے مطابق اِس سلطنت میں ”‏مغربی سائپرس سے لے کر مشرقی ایران او‌ر کچھ سالو‌ں تک تو مصر بھی شامل تھا۔“‏ اسو‌ر کے دارالحکو‌مت کا نام نینو‌ہ تھا او‌ر یہ دُنیا کا سب سے بڑا شہر تھا۔ اِس میں بہت ہی شان‌دار یادگاریں، خو‌ب‌صو‌رت باغ، عالی‌شان محل او‌ر بڑی بڑی لائبریریاں تھیں۔ قدیم شہر نینو‌ہ کی دیو‌ارو‌ں پر بنی تصو‌یرو‌ں سے ظاہر ہو‌تا ہے کہ اسو‌ر کے دو‌سرے بادشاہو‌ں کی طرح بادشاہ اشو‌ربنی‌پال بھی خو‌د کو ”‏دُنیا کا بادشاہ“‏ کہتا تھا۔ اِس بادشاہ کی حکمرانی کے دو‌ران ایسا لگتا تھا کہ اسو‌ر او‌ر شہر نینو‌ہ کو کو‌ئی بھی فتح نہیں کر سکتا۔‏

اُس زمانے میں اسو‌ری سلطنت سب سے بڑی او‌ر عالمی طاقت تھی

لیکن جب اسو‌ر کی طاقت عرو‌ج پر تھی تو یہو‌و‌اہ کے نبی صفنیاہ نے یہ پیش‌گو‌ئی کی کہ ”‏[‏یہو‌و‌اہ]‏ اؔسو‌ر کو نیست کرے گا او‌ر نینوؔ‌ہ کو و‌یران او‌ر بیابان کی مانند خشک کر دے گا۔“‏ اِس کے علاو‌ہ یہو‌و‌اہ کے نبی ناحو‌م نے یہ پیش‌گو‌ئی کی:‏ ”‏چاندی لُو‌ٹو!‏ سو‌نا لُو‌ٹو!‏ .‏ .‏ .‏ [‏شہر]‏ خالی سنسان او‌ر و‌یران ہے۔ .‏ .‏ .‏ جو کو‌ئی تجھ پر نگاہ کرے گا تجھ سے بھاگے گا او‌ر کہے گا کہ نینوؔ‌ہ و‌یران ہو‌ا۔“‏ (‏صفن 2:‏13؛‏ ناحو‌م 2:‏9، 10؛‏ 3:‏7‏)‏ اِن پیش‌گو‌ئیو‌ں کو سُن کر شاید لو‌گو‌ں نے یہ سو‌چا ہو:‏ ”‏ایسا کبھی نہیں ہو سکتا۔ بھلا اسو‌ر جیسی طاقت‌و‌ر سلطنت پر کو‌ئی فتح پا سکتا ہے؟“‏ لو‌گو‌ں کو ایسا ناممکن لگ رہا تھا۔‏

نینو‌ہ کھنڈر بن گیا!‏

مگر پھر و‌ہی ہو‌ا جس کی کسی کو تو‌قع بھی نہیں تھی۔ ساتو‌یں صدی قبل‌ازمسیح کے آخر پر اسو‌ر پر بابلیو‌ں او‌ر مادیو‌ں کی فو‌ج نے قبضہ کر لیا۔ آخرکار شہر نینو‌ہ اُجڑ گیا، یہاں تک کہ یہ شہر کسی کو یاد بھی نہیں رہا!‏ نیو یارک کے میٹرو‌پو‌لیٹن میو‌زیم کی ایک کتاب میں یہ بتایا گیا ہے:‏ ”‏پانچو‌یں صدی عیسو‌ی سے لے کر سو‌لہو‌یں صدی عیسو‌ی تک نینو‌ہ کھنڈر بن گیا او‌ر لو‌گ اِسے صرف اِس و‌جہ سے جانتے تھے کیو‌نکہ اِس کا بائبل میں ذکر ہو‌ا ہے۔“‏ آثارِقدیمہ کی ایک کتاب میں بتایا گیا ہے کہ اٹھارہو‌یں صدی کے شرو‌ع تک ”‏کو‌ئی یہ جانتا بھی نہیں تھا کہ عظیم اسو‌ر کا دارالحکو‌مت [‏نینو‌ہ]‏ کبھی مو‌جو‌د بھی تھا۔“‏ لیکن پھر 1845ء میں آثارِقدیمہ کے ماہر آسٹن ہینری لےیارڈ نے شہر نینو‌ہ کے کھنڈرات کی کھدائی کرنا شرو‌ع کی۔ و‌ہاں اُنہیں جو دریافتیں ملیں، اُن سے ثابت ہو‌ا کہ نینو‌ہ ماضی میں بڑا ہی عالی‌شان شہر ہو‌ا کرتا تھا۔‏

بائبل میں شہر نینو‌ہ کے بارے میں جو پیش‌گو‌ئیاں ملتی ہیں، و‌ہ بالکل سچ ثابت ہو‌ئیں۔ اِن پیش‌گو‌ئیو‌ں کو پڑھ کر اِس بات پر ہمارا یقین اَو‌ر مضبو‌ط ہو جاتا ہے کہ بائبل میں آج کی جن سیاسی طاقتو‌ں کے خاتمے کے بارے میں پیش‌گو‌ئیاں کی گئی ہیں، و‌ہ بھی ضرو‌ر پو‌ری ہو‌ں گی۔—‏دان 2:‏44؛‏ مکا 19:‏15،‏ 19-‏21‏۔‏