مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

ایوب کی کتاب

ابواب

ابواب کا خاکہ

  • 1

    • ایوب کی وفاداری اور مال‌ودولت ‏(‏1-‏5‏)‏

    • شیطان ایوب کی نیت پر سوال اُٹھاتا ہے ‏(‏6-‏12‏)‏

    • ایوب کا مال‌ودولت اور بچے چھن جاتے ہیں ‏(‏13-‏19‏)‏

    • ایوب خدا کو اِلزام نہیں دیتے ‏(‏20-‏22‏)‏

  • 2

    • شیطان پھر سے ایوب کی نیت پر سوال اُٹھاتا ہے ‏(‏1-‏5‏)‏

    • شیطان کو ایوب کے جسم کو نقصان پہنچانے کی اِجازت ‏(‏6-‏8‏)‏

    • ایوب کی بیوی کہتی ہے:‏ ”‏خدا کی توہین کریں اور مر جائیں!‏“‏ ‏(‏9، 10‏)‏

    • ایوب کے تین دوست آتے ہیں ‏(‏11-‏13‏)‏

  • 3

    • ایوب کا اپنی پیدائش کے دن کو کوسنا ‏(‏1-‏26‏)‏

      • اپنے اُوپر آنے والی مصیبتوں کی وجہ پوچھنا ‏(‏20، 21‏)‏

  • 4

    • اِلیفز کا پہلا بیان ‏(‏1-‏21‏)‏

      • ایوب کی وفاداری کا مذاق ‏(‏7، 8‏)‏

      • ایک روحانی مخلوق کا پیغام ‏(‏12-‏17‏)‏

      • ‏”‏اُسے اپنے خادموں پر بالکل بھروسا نہیں“‏ ‏(‏18‏)‏

  • 5

    • اِلیفز کا پہلا بیان جاری رہتا ہے ‏(‏1-‏27‏)‏

      • ‏”‏وہ دانش‌مندوں کو اُن کی اپنی چالاکی میں پھنسا دیتا ہے“‏ ‏(‏13‏)‏

      • ‏”‏لامحدود قدرت کے مالک کی تربیت کو رد نہ کرو“‏ ‏(‏17‏)‏

  • 6

    • ایوب کا جواب ‏(‏1-‏30‏)‏

      • ایوب کا دعویٰ کہ اُن کی دُہائی جائز ہے ‏(‏2-‏6‏)‏

      • ایوب کو تسلی دینے والے دغاباز ‏(‏15-‏18‏)‏

      • ‏”‏سچی باتیں تکلیف‌دہ نہیں ہوتیں“‏ ‏(‏25‏)‏

  • 7

    • ایوب کا بیان جاری رہتا ہے ‏(‏1-‏21‏)‏

      • ‏”‏ساری عمر جبری مشقت“‏ ‏(‏1، 2‏)‏

      • ‏”‏تُو نے مجھے اپنا نشانہ کیوں بنایا ہے؟“‏ ‏(‏20‏)‏

  • 8

    • بِلدد کا پہلا بیان ‏(‏1-‏22‏)‏

      • بِلدد نے کہا کہ ایوب کے بیٹوں نے گُناہ کِیا ہوگا ‏(‏4‏)‏

      • اگر تُم پاک ہو تو وہ تُم پر توجہ فرمائے گا ‏(‏6‏)‏

      • بِلدد کے مطابق ایوب ایک بُرے شخص ہیں ‏(‏13‏)‏

  • 9

    • ایوب کا جواب ‏(‏1-‏35‏)‏

      • فانی اِنسان خدا سے بحث نہیں کر سکتا ‏(‏2-‏4‏)‏

      • خدا کے کام ”‏عظیم اور سمجھ سے باہر ہیں“‏ ‏(‏10‏)‏

      • کوئی بھی اِنسان خدا سے لڑ نہیں سکتا ‏(‏32‏)‏

  • 10

    • ایوب کا بیان جاری رہتا ہے ‏(‏1-‏22‏)‏

      • خدا ”‏مجھ سے مُقدمہ کیوں لڑ رہا ہے“‏؟ ‏(‏2‏)‏

      • خدا اور فانی اِنسان ایوب میں موازنہ ‏(‏4-‏12‏)‏

      • ‏”‏مجھے تھوڑا سا سکون ملے“‏ ‏(‏20‏)‏

  • 11

    • ضوفر کا پہلا بیان ‏(‏1-‏20‏)‏

      • ایوب پر فضول باتیں کرنے کا اِلزام ‏(‏2، 3‏)‏

      • ایوب کو بُرائی چھوڑنے کا مشورہ ‏(‏14‏)‏

  • 12

    • ایوب کا جواب ‏(‏1-‏25‏)‏

      • ‏”‏مَیں تُم سے کم‌تر نہیں ہوں“‏ ‏(‏3‏)‏

      • دوستوں کی نظر میں مذاق ‏(‏4‏)‏

      • خدا دانش‌مندی کا مالک ‏(‏13‏)‏

      • خدا منصفوں اور بادشاہوں سے افضل ‏(‏17، 18‏)‏

  • 13

    • ایوب کا بیان جاری رہتا ہے ‏(‏1-‏28‏)‏

      • مَیں تمہاری بجائے خدا سے بات کروں گا ‏(‏3‏)‏

      • ‏”‏تُم سب بے‌کار حکیم ہو“‏ ‏(‏4‏)‏

      • ‏”‏مَیں جانتا ہوں کہ مَیں صحیح ہوں“‏ ‏(‏18‏)‏

      • ‏”‏تُو کیوں مجھے اپنا دُشمن سمجھتا ہے؟“‏ ‏(‏24‏)‏

  • 14

    • ایوب کا بیان جاری رہتا ہے ‏(‏1-‏22‏)‏

      • اِنسان کی زندگی مختصر اور دُکھ بھری ‏(‏1‏)‏

      • ‏”‏درخت کے سلسلے میں بھی اُمید ہوتی ہے“‏ ‏(‏7‏)‏

      • ‏”‏کاش کہ تُو مجھے قبر میں چھپا دے“‏ ‏(‏13‏)‏

      • ‏”‏اگر اِنسان مر جائے تو کیا وہ پھر سے جی سکتا ہے؟“‏ ‏(‏14‏)‏

      • ‏”‏اپنے ہاتھوں کی بنائی ہوئی چیز کو دیکھنے کی شدید آرزو“‏ ‏(‏15‏)‏

  • 15

    • اِلیفز کا دوسرا بیان ‏(‏1-‏35‏)‏

      • اِلیفز کا دعویٰ کہ ایوب کو خدا کا خوف نہیں ‏(‏4‏)‏

      • اِلیفز کا دعویٰ کہ ایوب مغرور ہیں ‏(‏7-‏9‏)‏

      • خدا کو ”‏اپنے مُقدسوں پر بھروسا نہیں“‏ ‏(‏15‏)‏

      • بُرا شخص ساری زندگی اذیت اُٹھاتا ہے ‏(‏20-‏24‏)‏

  • 16

    • ایوب کا جواب ‏(‏1-‏22‏)‏

      • ‏”‏تُم میری تکلیف اَور بڑھا رہے ہو!‏“‏ ‏(‏2‏)‏

      • ایوب کا دعویٰ کہ خدا نے اُنہیں نشانہ بنایا ہے ‏(‏12‏)‏

  • 17

    • ایوب کا بیان جاری رہتا ہے ‏(‏1-‏16‏)‏

      • ‏”‏تمسخر اُڑانے والوں نے مجھے گھیر رکھا ہے“‏ ‏(‏2‏)‏

      • ‏”‏خدا نے مجھے لوگوں کے بیچ مذاق بنا دیا ہے“‏ ‏(‏6‏)‏

      • ‏”‏قبر میرا گھر بن جائے گی“‏ ‏(‏13‏)‏

  • 18

    • بلدِد کا دوسرا بیان ‏(‏1-‏21‏)‏

      • گُناہ‌گاروں کا انجام ‏(‏5-‏20‏)‏

      • بلدِد کا دعویٰ کہ ایوب خدا کو نہیں جانتے ‏(‏21‏)‏

  • 19

    • ایوب کا جواب ‏(‏1-‏29‏)‏

      • ایوب اپنے دوستوں کے اِلزام رد کرتے ہیں ‏(‏1-‏6‏)‏

      • ایوب نے کہا کہ وہ تنہا رہ گئے ہیں ‏(‏13-‏19‏)‏

      • ‏”‏میرا نجات‌دہندہ موجود ہے“‏ ‏(‏25‏)‏

  • 20

    • ضوفر کا دوسرا بیان ‏(‏1-‏29‏)‏

      • ضوفر کو بے‌عزتی محسوس ہوتی ہے ‏(‏2، 3‏)‏

      • ضوفر کے مطابق ایوب بُرے شخص ہیں ‏(‏5‏)‏

      • ضوفر کا دعویٰ کہ ایوب کو گُناہ کرنے میں مزہ آتا ہے ‏(‏12، 13‏)‏

  • 21

    • ایوب کا جواب ‏(‏1-‏34‏)‏

      • بُرے لوگ کیوں امیر ہو جاتے ہیں؟ ‏(‏7-‏13‏)‏

      • تسلی دینے والے بے‌نقاب ‏(‏27-‏34‏)‏

  • 22

    • اِلیفز کا تیسرا بیان ‏(‏1-‏30‏)‏

      • ‏”‏کیا اِنسان خدا کے کسی کام آ سکتا ہے؟“‏ ‏(‏2، 3‏)‏

      • ایوب پر لالچ اور نااِنصافی کا اِلزام ‏(‏6-‏9‏)‏

      • خدا کے پاس لوٹ آؤ اور پھر سے آباد ہو جاؤ ‏(‏23‏)‏

  • 23

    • ایوب کا جواب ‏(‏1-‏17‏)‏

      • خدا کے سامنے مُقدمہ پیش کرنے کی خواہش ‏(‏1-‏7‏)‏

      • ایوب کہتے ہیں کہ وہ خدا کو ڈھونڈ نہیں سکتے ‏(‏8، 9‏)‏

      • ‏”‏مَیں اُس کی راہ پر چلتا رہا ہوں“‏ ‏(‏11‏)‏

  • 24

    • ایوب کا بیان جاری رہتا ہے ‏(‏1-‏25‏)‏

      • خدا نے ”‏ایک وقت کیوں نہیں مقرر کِیا؟“‏ ‏(‏1‏)‏

      • ایوب کے مطابق خدا بُرائی ہونے دیتا ہے ‏(‏12‏)‏

      • گُناہ‌گاروں کو تاریکی پسند ہے ‏(‏13-‏17‏)‏

  • 25

    • بلدِد کا تیسرا بیان ‏(‏1-‏6‏)‏

      • ‏”‏اِنسان خدا کے نزدیک نیک کیسے ہو سکتا ہے“‏؟ ‏(‏4‏)‏

      • بلدِد کا دعویٰ کہ خدا کا وفادار رہنا فضول ہے ‏(‏5، 6‏)‏

  • 26

    • ایوب کا جواب ‏(‏1-‏14‏)‏

      • ‏”‏تُم نے ایک بے‌بس اِنسان کی کیا خوب مدد کی ہے!‏“‏ ‏(‏1-‏4‏)‏

      • زمین بغیر کسی سہارے کے لٹکی ہے ‏(‏7‏)‏

      • ‏”‏یہ تو اُس کی راہوں کے بس کنارے ہیں“‏ ‏(‏14‏)‏

  • 27

    • ایوب خدا کے وفادار رہنے کے لیے پُرعزم ‏(‏1-‏23‏)‏

      • ‏”‏مَیں مرتے دم تک وفاداری کا دامن نہیں چھوڑوں گا!‏“‏ ‏(‏5‏)‏

      • بُرے شخص کے پاس کوئی اُمید نہیں ‏(‏8‏)‏

      • ‏”‏تُم اِس قدر فضول باتیں کیوں کر رہے ہو؟“‏ ‏(‏12‏)‏

      • بُرے شخص کی تباہی ‏(‏13-‏23‏)‏

  • 28

    • زمین کے خزانوں اور دانش‌مندی کا موازنہ ‏(‏1-‏28‏)‏

      • کان‌کنوں کی محنت ‏(‏1-‏11‏)‏

      • دانش‌مندی موتیوں سے بیش‌قیمت ‏(‏18‏)‏

      • ‏”‏یہوواہ کا خوف رکھنا ہی دانش‌مندی ہے“‏ ‏(‏28‏)‏

  • 29

    • ایوب اپنے اچھے دنوں کو یاد کرتے ہیں ‏(‏1-‏25‏)‏

      • شہر کے دروازے پر ایوب کی عزت تھی ‏(‏7-‏10‏)‏

      • ایوب اِنصاف سے کام لیتے تھے ‏(‏11-‏17‏)‏

      • ہر شخص ایوب کا مشورہ سنا کرتا تھا ‏(‏21-‏23‏)‏

  • 30

    • ایوب کے بدلے ہوئے حالات ‏(‏1-‏31‏)‏

      • فضول لوگ ایوب کا مذاق اُڑاتے ہیں ‏(‏1-‏15‏)‏

      • ایوب کو لگتا ہے کہ خدا اُن کی مدد نہیں کر رہا ‏(‏20، 21‏)‏

      • ‏”‏میری جِلد کالی ہو کر جھڑ گئی ہے“‏ ‏(‏30‏)‏

  • 31

    • وفاداری ثابت کرنے کی کوشش ‏(‏1-‏40‏)‏

      • ‏”‏مَیں نے اپنی آنکھوں سے عہد باندھا ہوا ہے“‏ ‏(‏1‏)‏

      • ‏”‏خدا مجھے صحیح ترازو میں تولے“‏ ‏(‏6‏)‏

      • ایوب کے مطابق وہ بدچلن نہیں ‏(‏9-‏12‏)‏

      • ایوب کے مطابق وہ پیسے سے پیار نہیں کرتے ‏(‏24، 25‏)‏

      • ایوب کے مطابق وہ بُت‌پرست نہیں ‏(‏26-‏28‏)‏

  • 32

    • اِلیہو بات‌چیت میں شامل ہوتے ہیں ‏(‏1-‏22‏)‏

      • اِلیہو کا ایوب اور اُن کے دوستوں پر غصہ ‏(‏2، 3‏)‏

      • اِلیہو نے احتراماً اِنتظار کِیا ‏(‏6، 7‏)‏

      • ‏”‏صرف عمر کسی کو دانش‌مند نہیں بناتی“‏ ‏(‏9‏)‏

      • ‏”‏میرے پاس کہنے کو بہت کچھ ہے“‏ ‏(‏18-‏20‏)‏

  • 33

    • خود کو نیک سمجھنے کے حوالے سے ایوب کی اِصلاح ‏(‏1-‏33‏)‏

      • ‏”‏فدیہ مل گیا ہے!‏“‏ ‏(‏24‏)‏

      • ‏”‏جوانی کے دنوں جیسا زور لوٹ آئے“‏ ‏(‏25‏)‏

  • 34

    • خدا کے فیصلے اور کام صحیح ہیں ‏(‏1-‏37‏)‏

      • ایوب کے مطابق خدا نے اُن سے نااِنصافی کی ‏(‏5‏)‏

      • سچا خدا کبھی بُرائی نہیں کرتا ‏(‏10‏)‏

      • ایوب کو تمام حقائق کا علم نہیں ہے ‏(‏35‏)‏

  • 35

    • اِلیہو ایوب کی دلیلوں کو غلط قرار دیتے ہیں ‏(‏1-‏16‏)‏

      • ایوب کے مطابق وہ خدا سے زیادہ نیک ہیں ‏(‏2‏)‏

      • خدا اِنتہائی بلند ہے؛ اُسے گُناہ سے فرق نہیں پڑتا ‏(‏5، 6‏)‏

      • ایوب کو خدا کے فیصلے کا اِنتظار کرنا چاہیے ‏(‏14‏)‏

  • 36

    • اِلیہو خدا کی عظمت کی تعریف کرتے ہیں ‏(‏1-‏33‏)‏

      • فرمانبردار لوگ خوش‌حال؛ بُرے لوگ ہلاک ‏(‏11-‏13‏)‏

      • کیا کوئی خدا کی طرح تعلیم دے سکتا ہے؟ ‏(‏22‏)‏

      • ایوب کو خدا کی بڑائی کرنی چاہیے ‏(‏24‏)‏

      • ‏”‏خدا ہماری سوچ سے بھی زیادہ عظیم ہے“‏ ‏(‏26‏)‏

      • بارش اور بجلی پر خدا کا اِختیار ہے ‏(‏27-‏33‏)‏

  • 37

    • قدرتی طاقتیں خدا کی عظمت کا ثبوت ‏(‏1-‏24‏)‏

      • خدا اِنسان کے کام روک سکتا ہے ‏(‏7‏)‏

      • ‏”‏خدا کے حیران‌کُن کاموں پر غور کریں“‏ ‏(‏14‏)‏

      • خدا کو سمجھنا اِنسان کے بس سے باہر ہے ‏(‏23‏)‏

      • خود کو دانش‌مند نہیں سمجھنا چاہیے ‏(‏24‏)‏

  • 38

    • یہوواہ کے سامنے اِنسان بہت معمولی ہیں ‏(‏1-‏41‏)‏

      • ‏”‏جب مَیں نے زمین کی بنیاد ڈالی تو تُم کہاں تھے؟“‏ ‏(‏4-‏6‏)‏

      • خدا کے بیٹوں نے خوشی کے نعرے مارے ‏(‏7‏)‏

      • قدرتی نظاموں کے بارے میں سوال ‏(‏8-‏32‏)‏

      • اجرامِ‌فلکی کو چلانے والے قوانین ‏(‏33‏)‏

  • 39

    • جانوروں کے بارے میں اِنسان کی کم‌علمی ‏(‏1-‏30‏)‏

      • پہاڑی بکریاں اور ہِرنی ‏(‏1-‏4‏)‏

      • جنگلی گدھا ‏(‏5-‏8‏)‏

      • جنگلی سانڈ ‏(‏9-‏12‏)‏

      • مادہ شُترمُرغ ‏(‏13-‏18‏)‏

      • گھوڑا ‏(‏19-‏25‏)‏

      • شِکرا اور عقاب ‏(‏26-‏30‏)‏

  • 40

    • یہوواہ کی طرف سے مزید سوال ‏(‏1-‏24‏)‏

      • ایوب کے پاس کہنے کو کچھ نہیں بچا ‏(‏3-‏5‏)‏

      • ‏”‏کیا تُم میرے اِنصاف پر اُنگلی اُٹھاؤ گے؟“‏ ‏(‏8‏)‏

      • بہیموتھ کی طاقت ‏(‏15-‏24‏)‏

  • 41

    • زورآور لِویاتان ‏(‏1-‏34‏)‏

  • 42

    • ایوب کا یہوواہ کو  ‏(‏1-‏6‏)‏

    • ایوب کے دوستوں پر یہوواہ کا غصہ ‏(‏7-‏9‏)‏

    • یہوواہ ایوب کی خوش‌حالی لوٹا دیتا ہے ‏(‏10-‏17‏)‏

      • ایوب کے بیٹے بیٹیاں ‏(‏13-‏15‏)‏